امریکہ کی مالی معاونت سے کرائے گئے قومی جائزے میں 95 مقامات پر ایک لاکھ 10 ہزار مرد و خواتین میں تپ دق کی تصدیق کے لیے ان کے طبی تجزیے کیے گئے۔
خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان کے بعض حصوں میں اڑھائی سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی وہاں بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے جا سکے ہیں۔
وزیراعظم گیلانی نے پارلمیان میں پاک امریکہ تعلقات کی نئی شرائط سے متعلق پیش کی گئی مجوزہ سفارشات کے بارے میں کہا کہ اس عمل کے ذریعے دوطرفہ تعلقات کو پاکستانی عوام کی حمایت حاصل ہو گی جو انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
ذرائع ابلاغ میں اس جوہری بحران کی مفصل کوریج نے پاکستان میں بھی عام لوگوں میں دورجدید کی اس ٹیکنالوجی کے ممکنہ ہولناک خطرات کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کیا ہے
پاکستان کا شمار دنیا کے ان 17 ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی دستیابی نا کافی ہے۔
’’ایسے وقت جب بجلی دستیاب ہی نہیں اس کی قمیتوں میں اضافہ بلاجواز ہے اور کہ قیمتوں میں اضافے اور اس کے مقاصد کے بارے میں جاننا صارفین کا حق ہے۔‘‘
عالمی ادارہ صحت یعنی ’ڈبلیو ایچ او‘نے منگل کو پاکستان کے معروف سماجی کارکن عبدالستارایدھی کے فلاحی ادارے کے ساتھ مل کر انسداد پولیو کی مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے ایک معاہدے کا اعلان بھی کیا گیا۔
شورش زدہ علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں کی مناسب تربیت نا ہونے کے باعث ان کے لیے خطرات میں خاص طور پر اضافہ ہوا ہے۔
وفد کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ ممبئی حملوں کے شواہد کا جائزہ لینے کے علاوہ ان بھارتی عہدیداروں کے بیانات قلمبند کریں گے جو پاکستان آنے سے قاصر ہیں۔
ناقدین کا ماننا ہے کہ پاکستان میں نئے انتخابات کے لیے سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں اور عوامی مسائل پر توجہ دینے کے مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے دعوے انتخابی تیاریوں کا حصہ ہیں۔
یونس حبیب نے اعتراف کیا کہ 1990ء کے انتخابات سے قبل سابق صدر غلام اسحاق خان اور آرمی چیف اسلم بیگ کے کہنے پر سیاستدانوں میں تقریباً 35 کروڑ روپے تقسیم کیےتھے۔
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تقریباَ سولہ ہفتوں سے تعطل کا شکار ہیں کیونکہ سلالہ سرحدی چوکیوں پر نیٹو کے مہلک حملے کے بعد پاکستانی حکومت نے احتجاجاً دوطرفہ تعاون کی شرائط پر نظر ثانی کا اعلان کیا تھا اور اُس نے یہ کام پارلیمان پر چھوڑ رکھا ہے۔
بنیادی تعلیم کی فراہمی سے متعلق مطالبات کی فہرست پر بچوں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ افراد سے دستخط کروائے جائیں گے۔
مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ حملے میں 18 افراد کی ہلاکت کے بعد شہر میں حالات بدستور کشیدہ جب کہ فضا سوگوار ہے۔
شفاف انعقاد کے لیے تیار کی گئی نئی کمپیوٹرائزڈ فہرستیں بھی بدھ کو ملک بھر میں 55 ہزار مقامات پر آویزاں کر دی گئی ہیں۔
بین الاقوامی برادری سے 35 کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی گئی تھی جس کا اب تک صرف 47 فیصد فراہم کیا گیا ہے۔
افغانستان میں مصالحت کے لیے کی جانے والی کوششوں پر خاص طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ توانائی کا حصول پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2011ء میں صرف 52 ہزار افغان مہاجرین پاکستان سے افغانستان واپس گئے۔
یو ایس ایڈ آنے والے مہینوں میں صوبائی اور کمیونٹی کی سطح پر عام لوگوں کو خصوصی تربیت دینے کے منصوبوں پر بھی کام شروع کرے گا۔
مزید لوڈ کریں