ہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان پر مزید اقدامات کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا تاہم مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔ وزیراعظم گیلانی
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ سمیت کسی بھی دہشت گرد تنظیم کو اپنی سرزمین چین کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
وزیرتجارت امین فہیم نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو وسعت دینے اور اس کی راہ میں حائل رکاٹوں کو دور کرنے کے لیے تجاویز کا تبادلہ کیا جائے گا۔
جنیوا سے آنے والی ماہرین کی ٹیم وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی سے بچاؤ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے بعد لاہور جائے گی۔
وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ باہمی احترام اور مشترکہ مفاد کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے۔
پاکستانی سینیٹ کی اُمور خارجہ کی کمیٹی کے چیئرمین سلیم سیف اللہ خان نے کہا کہ برہان الدین ربانی کا قتل امن کی کوششوں کے لیے یقیناً بڑا نقصان ہے لیکن امن ومفاہمت کی کوششوں کو جاری رکھنا ہی خطے کے مفاد میں ہے۔
’’بیماریوں پر جلد از جلد قابو نا پایا گیا تو اموات کی شرح میں اضافہ ہونے کا خطرہ موجود ہے۔‘‘
ایچ آر سی پی کی چیئرپرسن زہرہ یوسف نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ بلوچستان میں ہندو آبادی عدم تحفظ کا شکار ہے۔
یہ رقم متاثرین کی ابتدائی 30 سے 45 دن کی ضروریات پوری کرنے کے لیے درکار ہے۔
امن کمیشن کا اگلا سربراہی اجلاس اکتوبر میں ہوگا جس میں افغان صدر حامد کرزئی اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔
ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے کہا ’’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بیان دونوں ملکوں کے درمیان موجود تعاون سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘‘
امریکی حکومت کی معاونت سے پاکستان میں بجلی کی پیداوار بڑھانے اور توانائی کے موثر استعمال کے لیے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان ملک کوپوست کی کاشت سے پاک رکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نے کہا ہے کہ 40 ہزار افراد ہیضے کا شکار ہو سکتے ہیں جب کہ ساڑھے پانچ لاکھ افراد کے ڈینگی وائرس یا ملیریا سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا خدشہ ہے ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد محکمہ صحت کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
تعلیم کے بنیادی حق سے متعلق آئینی ترمیم پر عمل درآمد کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اس کے لیے مالیاتی بجٹ میں وسائل مختص کرے
علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان سالانہ تجارت کا حجم ایک ارب 20 کروڑ ڈالرہے جو اُن کے بقول تسلی بخش نہیں ۔
صوبہ سندھ میں چالیس لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ زیر آب چکا ہے جب کہ 17 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے شہر میں بدامنی پھیلانے اور تشد د کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کے مثبت نتائج سامنے آر ہے ہیں
لگ بھگ 25 لاکھ ایکڑ رقبہ زیر آب آ یا اور 64 ہزار مال مویشی بھی یا تو ہلاک ہو گئے ہیں یا پھر سیلابی ریلوں میں بہہ گئے
مزید لوڈ کریں