پی ٹی آئی کے بیشتر اُمیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے جا رہے ہیں جب کہ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے اُن کے اہلِ خانہ کو ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کے الزامات بھی تواتر سے سامنے آ رہے ہیں۔
پاکستان میں 2024 میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے امیدواروں کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے جس کیے بعد انتخابات کی تیاریاں دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں۔
لانگ مارچ کے منتظمین اور بلوچ یک جہتی کمیٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے خضدار، قلات، مستونگ، کوئٹہ، ٖڈیرہ غازی خان میں لانگ مارچ کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے مطابق لاہور شہر کے 10 سے 15 کلو میٹر کے قطر میں مصنوعی بارش کا منصوبہ تھا جس کے تحت ہلکی پھلکی منصوعی بارش دس مختلف علاقوں میں برسائی گئی ہے۔
آئینی و قانونی ماہر اور سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن یاسین آزاد سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں انتخابات کی تاریخ آٹھ فروری بڑی مشکل سے آئی ہے۔ اس سے پہلے بھی آئینی اعتبار سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے صوبائی انتخابات تاخیر کا شکار ہیں اور یہ انتخابات اپنے وقت پر نہیں ہوئے۔
ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں ایسے وقت میں مختلف سیاسی بیانیے پیش کر رہی ہیں جب بانی پی ٹی آئی عمران خان جیل میں ہیں، نواز شریف کو عدالتوں سے ریلیف مل رہا ہے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ملک کے مختلف شہروں میں جلسے کر رہے ہیں۔
ماہرِ قانون اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد کہتے ہیں کہ وہ فوجی عدالتوں کے حق میں نہ پہلے تھے نہ ہی اب ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ کیا کسی فوجی کا مقدمہ سول عدالت میں چل سکتا ہے؟
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج جسٹس (ر) خلیل الرحمان رمدے سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں نظامِ عدل تو ٹھیک ہے، لیکن یہاں جھوٹے کیسز دائر کیے جاتے رہے ہیں۔
لیکن متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان، بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) اور اب مسلم لیگ (ق) کے ساتھ رابطوں کو مسلم لیگ (ن) کی اسٹیبلشمنٹ نواز سیاست کا تسلسل سمجھا جا رہا ہے۔
عدالتِ عالیہ لاہور کے جسٹس علی باقر نجفی نے حلقہ بندیوں کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن حکام سے بھی جواب طلب کر لیا ہے۔ نئی حلقہ بندیوں میں لاہور اور گوجرانوالہ سے دو حلقوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اٹھارہویں ترمیم کا معاملہ خبروں کی زینت بنا ہو، اس سے پہلے بھی بعض مواقع پر یہ معاملہ سامنے آتا رہا ہے اور اس پر بحث جاری رہتی ہے۔
پیر کو لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے ایک شہری کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے تعلیمی اداروں سے متعلق احکامات کے بعد ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر حکام کو اسکول، کالجزاور جامعات کو ہفتے کو بند رکھنے کا حکم دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جیل میں قید کو 100 دِن ہو چکے ہیں۔ عمران خان کے خلاف جہاں مقدمات عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔ تو وہی الیکشن کمیشن آئندہ سال فروری میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر چکا ہے۔
مقدمے کے مطابق ملزم محمد طاہر نے پستول سے عمیر علی کو گولیاں ماریں جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق عمیر علی کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پنجاب کے نگراں وزیرِ اطلاعات عامر میر کے مطابق کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 401 کے تحت نواز شریف کی سزا معطل کی گئی۔
ماضی میں صدر عارف علوی اسٹیبلشمنٹ اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کرانے اور تعلقات بحال کرانے کی متعدد کوششیں کر چکے ہیں، جو تمام بے سود ثابت ہوئی تھیں۔
نواز شریف بدھ کو لندن سے سعودی عرب پہنچے جہاں وہ کچھ روز قیام کے بعد دبئی جائیں گے پھر 21 اکتوبر کو خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان پہنچیں گے۔
ماہرین سمجھتے ہیں کہ نواز شریف کو اُن کی جماعت کے لوگوں کی جانب سے یہ پیٖغام دیا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ٹکراؤ کی صورت میں اُنہیں اور اُن کی جماعت کو نقصان ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں ان دنوں بیرون ملک بالخصوص عرب ممالک میں جا کر بھیک مانگنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں اب تک متعدد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
پاکستان میں نو مئی کے واقعات کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کسی مقدمے میں نامزد نہیں تھی لیکن اس کا نام کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں ڈال دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں گرفتار 63 میں سے 59 خواتین کو ضمانت مل چکی ہے۔
مزید لوڈ کریں