تابندہ نعیم براڈ کاسٹ جرنلسٹ اور وائس آف امریکہ اردو سروس کی مینیجنگ ایڈیٹر ہیں۔ انہیں فیس بک پر@TabindaaNaeem اور ٹویٹر پر @tabindanaeem پر فالو کیجئے۔
بھارت کی لکشمی
’جب ہم ان خواتین کو بہادری سے زیادتی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہمیں سوچنا چاہئے کہ ہم میں بھی انہی جیسی طاقت ہے اور ہمارا بھی ان ہی جیسا فرض ہے:‘ امریکی خاتون اول
غلط فہمیاں تھیں یا نفرتیں ؟ ظالم کون تھا ، مظلوم کون؟ تحقیقات، الزامات، ٹریبیونلز،کمیشن ، کتابیں ،لٹریچر۔۔بیالیس سال گزرنے کے بعد بھی سن اکہتر کے واقعات کی آنچ پاکستان اور بنگلہ دیش میں ایک پوری نسل کے دل میں اب تک کیوں سلگ رہی ہے۔ دیکھئے تابندہ نعیم کی وڈیو رپورٹ۔
غلط فہمیاں تھیں یا نفرتیں؟ ظالم کون تھا، مظلوم کون؟ تحقیقات، الزامات، ٹریبیونل، کمیشن، کتابیں، لٹریچر، چالیس بیالیس سالوں میں سوال حل کیوں نہ ہوئے؟
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو کئی تجزیہ کار ٹرانزیکشنل ریلیشن شپ یا کاروباری رشتہ قرار دیتے ہیں۔ ۔کیا صرف پاکستان کو امریکی امداد کی ضرورت تھی؟ دیکھئے سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی اور تجزیہ کار فاروق حسنات کیا کہتے ہیں، تابندہ نعیم کی وڈیو رپورٹ میں۔
شمالی وزیرستان میں ہلاک ہونےو الی مامنہ بی بی کےخاندان نے امریکی ایوان نمائندگان کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کر دیا ہے۔ رکن کانگریس ایلن گرے سن کا دعوی ہے کہ پاکستان چاہے تو ڈرون حملے کل بند ہو سکتے ہیں ۔ تفصیلات کے لئے دیکھئے تابندہ نعیم کی وڈیو رپورٹ۔
حسین حقانی کا کہنا ہے کہ، ’پاکستان کو ہمیشہ امریکہ کی ضرورت اس لئے پڑی کہ اسے امریکہ سے اسلحہ اور امداد چاہئے تھی‘۔
فاروق حسنات کا کہنا تھا کہ، ’واشنگٹن اس وقت یہ سوچ رہا ہے کہ پاکستان کو ان عناصر سے بات چیت ضرور کرنی چاہئے جو 2014ء میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کی راہ میں مشکلات پیدا کر سکتے ہیں‘۔
68 سالہ مامنا بی بی علاقے کی دائی تھیں ۔۔اور حملے کے وقت اپنے گھر کے باہر سبزیاں چن رہی تھیں۔ حملے میں ان کے دو بیٹوں کے چھ بچے زخمی ہوئے تھے
پاک افغان خطے کے بارے میں امریکی پالیسی کی ناکامی پر کتاب لکھنے والے سابق امریکی مشاورت کار کہتے ہیں کہ پاک امریکہ تعلقات، امریکہ کی پاک افغان حکمت ِعملی کا شکار ہوئے اور اس وقت اپنی کمزور ترین سطح پر ہیں۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں مرد امیدواروں کے لیے بھی انتخابی ریلیاں منعقد کرنا آسان نہیں ہو گا۔ ایسے میں خواتین امیدواروں نے ضرور سوچا ہوگا کہ وہ انتخابی مہم کیسے چلائیں گی۔
ماہر معاشیات زبیر اقبال کہتے ہیں کہ امریکی پابندیاں پائپ لائن پر نہیں، گیس کے فلو پر لگ سکتی ہیں۔ امریکہ ایران تعلقات میں بہتری سے گیس پائپ لائن پر پابندیاں کم ہو جائیں گی۔
خیال ہے کہ امریکی پابندیاں پائپ لائن پر نہیں ،گیس کے فلو پر لگیں گی ۔ امید یہ ہونی چاہئے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان تعلقات میں بہتری پیدا ہو جائے ۔۔اگر ایسا ہوا تو گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیاں بتدریج کم ہو جائیں گی۔ ماہر معاشیات زبیر اقبال
سردی اور باد و باراں کی پیش گوئی کے باوجود ریلی میں شرکت کے لئے لوگ دوسرے شہروں سے بھی واشنگٹن پہنچے
فیصلہ صدر اوباما کی حلف برداری تقریر کے ایجنڈے کےمطابق ہے ، جسے واشنگٹن کے تجزیہ کار بہت "لبرل” قرار دے رہے ہیں ۔ تفصیلات کے لئے دیکھئے تابندہ نعیم کی یہ رپورٹ۔
امریکی سیکرٹری دفاع لیون پنیٹاکا فیصلہ صدر اوباما کی حلف برداری کی تقریر کے ایجنڈے کےمطابق ہے جسے واشنگٹن کے تجزیہ کار بےحد ’لبرل‘ قرار دے رہے ہیں۔
سابق امریکی سفارتکار کارل انڈر فرتھ کہتے ہیں کہ ممکن ہے اگلے چار سالوں کے دوران امریکی فوج کو کسی ایسی جگہ بھیجنا پڑے، جس کی ہمیں آج توقع نہیں ہے ، لیکن اس کا انحصار امریکہ کی قومی سلامتی کی ترجیحات پر ہوگا ۔
واشنگٹن کے مبصرین کے مطابق صدر اوباما امریکہ کے فوجی اثاثوں کو بیرونی محاذوں پر استعمال کرنے کے بجائے اپنے بین الاقوامی اتحادیوں پر انحصار بڑھانے کو ترجیح دیں گے
امریکہ میں نئے صدر کی حلف برداری ڈیڑھ سال سے جاری سیاسی عمل کے مکمل ہونے کا اعلان ہوتا ہے ۔ حلف برداری تقریبات کی روایتی اور علامتی حیثیت امریکی سیاسی نظام کی مضبوطی اورتسلسل کی نشانی ہوتی ہیں ۔
نئے صدر کی حلف برداری ڈیڑھ سال سے جاری سیاسی عمل کے مکمل ہونےکی علامت ہوتی ہے۔
مزید لوڈ کریں