یو کرین سے اناج کی برآمد کے لیے محفوظ بحری راستے کی ترکی کی حمایت
ترکی اور روس نے دنیا میں خوراک کے بحران میں اضافے کے دوران یو کرین سے اناج عالمی منڈیوں میں لانے کے لیے کسی محفوظ بحری راستے کی حمایت کی ہے۔
ترک وزیرِ خارجہ نے بدھ کے روز روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ انقرہ میں اقوام متحدہ کے اس مجوزہ منصوبے پر بات کی جس میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ قلزم میں یوکرینی بندرگاہو ں کو آزاد کیا جائے اور ان کے ذریعے دو کروڑ بیس لاکھ ٹن اناج روانہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
اس بات چیت میں یو کرین کو دعوت نہیں دی گئی تھی۔ یو کرین نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس کی بندرگاہوں سے سرنگیں صاف کر دی گئیں تو روس اس کے جنوبی ساحل پر دوبارہ حملہ کر دے گا۔جبکہ روسی وزیرِ خارجہ لاوروف نے وعدہ کیا کہ روس بحری جہازوں کی بحفاظت روانگی یقینی بنانےکے لیے تمام اقدامات کرے گا۔
تاہم ایک ترک وزیر نے کہا ہے کہ روس پر سے مغرب کی تعزیریں ختم کی جائیں تاکہ اناج برآمد کیا جا سکے۔
اقوام متحدہ یوکرین سے اناج کی برآمدات کو یقینی بنانے کے معاہدے پر کام کر رہا ہے
اقوام متحدہ ایک ایسے معاہدے کو عمل میں لانے کی کوشش کر رہا ہے جس کے تحت یوکرین سے بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی برآمدات اور روسی خوراک اور کھاد کے لیے عالمی منڈیوں تک بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت ہو گی۔
عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اقوام متحدہ کے نمائندوں کو بتایا
کہ معاہدے کے بغیر ترقی پذیر ممالک میں لاکھوں لوگوں کو یوکرین پر روسی حملے کے تین ماہ بعد بھوک کی ایک لہر کے خطرے کا سامنا ہے۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، گوٹیرس نے کہا، ’’جنگ کے باوجود یوکرین کی خوراک کی پیداوار اور روس کی طرف سے تیار کردہ خوراک اور کھاد کو عالمی منڈیوں میں لایا جانا چاہیے۔
ڈونیٹسک میں دو برطانوی اور مراکش کے ایک شہری کو موت کی سزا
روسی خبر رساں اداروں نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین میں ماسکو نواز علیحدگی پسندوں نے دو برطانوی اور مراکش کے ایک شہری کو سزائے موت سنا دی ہے۔ انہیں یو کرین کے لیے لڑائی کے دوران روسی فورسز نے پکڑا تھا۔
'عوامی جمہوریہ ڈونیٹسک'، ڈونباس کے علاقے میں دو خودمختار ذیلی ریاستوں میں سے ایک ہے۔ اس کی سپریم کورٹ نے تین روزہ سماعت کے دوران عائدین اسلین، شووان پنر اور صاؤالدین براہیم کو مسلح جنگجو قرار دیتے ہوئے موت کی سزا کا حکم سنایا۔
ان دو برطانوی شہریوں نے اپریل میں ماریوپول پر قبضے کے بعد ہتھیار ڈالے تھے۔
برطانیہ نےان شہریوں کی سزا پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ علیحدگی پسندوں نے جنگ سے متعلق جنیوا کنونشن کے ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
روس قحط کے خطرے پر دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے: زیلنسکی
یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"
انہوں نے یہ بات جریدے ٹائم کے جمعرات کے خصوصی شمارے کے لیے ایک پیغام میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ روس کے اقدامات نے دنیا کو،" خوراک کے ایک اندوہناک بحران کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔"
صدر زیلنسکی نے پیغام میں مزید کہا،" اگر روس نے بحیرہ اسود کی ناکہ بندی جاری رکھی تو لاکھوں لوگ بھوک کا شکار ہو جائیں گے۔"
روس برآمدات میں کمی کے لیے بین الاقوامی تعزیروں اور بحیرہ اسود میں بارودی سرنگوں کو ذمےدار ٹہراتا ہے جو اس کے کہنے کے مطابق یو کرین نے نصب کی ہیں۔