رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

01:01 3.6.2022

روس یوکرین کے 20% علاقے پر قابض ہے، صدر زیلنسکی

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس میں۔ 3 مئی 2022
یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی پارلیمنٹ کے ایک اجلاس میں۔ 3 مئی 2022

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ ایسے میں جب اگلے محاذ کی طوالت میں ایک ہزار کلو میٹر سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، روسی افواج یو کرین کے تقریباً 20فیصد علاقے پر قابض ہو چکی ہیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ اگرچہ ان کا ملک حاصل ہونے والی تمام امداد پر شکر گزار ہے, تاہم اتحادی ممالک کو یو کرین کو ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافہ کرنا ہوگا۔

یو کرین کے صدر نے یہ بات ایسے میں کہی ہے جب امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک روز پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ امریکہ یو کرین کے لیے 70 کروڑ ڈالر کا ایک پیکیج فراہم کر رہا ہے جس میں زیادہ جدید راکٹ کے نظام اور گولہ بارود شامل ہوگا۔

وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ یو کرین نے وعدہ کیا ہے کہ وہ یہ راکٹ روسی علاقے میں فائر نہیں کرے گا۔

صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ نیا پیکیج یو کرین کو نئی صلاحیتیں اور جدید ہتھیار مہیا کرے گا، تاکہ وہ اپنے ملک میں روسی پیش قدمی روک سکیں۔

صدر بائیڈن نے کہا،" ہم یو کرین کو اس کی آزادی کے تحفظ کی جنگ میں تاریخی مدد کی مسلسل فراہمی کےحوالے سے دنیا کے ممالک میں سرِ فہرست رہیں گے''۔"

امریکہ مزید ہیلی کاپٹر، دو لاکھ سے زیادہ آرٹلری راؤنڈز اور فالتو پرزوں کا ایک پیکیج یو کرین روانہ کر رہا ہے۔

00:00 4.6.2022

جنگ کے 100 دن۔ یوکرین روس کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گا۔ زیلنسکی

بوچا میں فوجی تباہ شدہ روسی ٹینکوں کے پاس سے گزر رہے ہیں۔ 3 اپریل 2022
بوچا میں فوجی تباہ شدہ روسی ٹینکوں کے پاس سے گزر رہے ہیں۔ 3 اپریل 2022

جمعے کو روس کے یوکرین پر حملے کے 100دن مکمل ہو گئے۔ 24 فروری کو جب روسی صدر پوٹن نے اس جنگ کا آغاز کیا تھا تو عہد کیا تھا کہ ان کی فوجیں اس ہمسایہ ملک پر قبضہ نہیں کریں گی۔

لیکن اب سو دن بعد جب یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے 20 فیصد علاقے پر روس کا قبضہ ہے، اس بات کے کوئی آثار نہیں کہ روس اپنے قبضے والے اس علاقے سے دستبردار ہو جائے گا۔

جنوبی خرسون کے علاقے میں اب کرنسی روبل ہے۔ اس کے ہمسایہ علاقوں میں جن حصوں پر روس کا قبضہ ہے وہاں روسی پاسپورٹ کی پیشکش کی جارہی ہے۔

ان دونوں علاقوں میں کریملن کی مقرر کردہ انتظامیہ نے روس کا حصہ بننے کے منصوبوں پر بات کی ہے۔

تاہم, لڑائی کے پہلے 100 دنوں سے متعلق ایک وڈیو میں صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک روسی کنٹرول کے سامنے آسانی سے گھٹنے نہیں ٹیکے گا۔

02:33 4.6.2022

یوکرین کے دو شہروں میں شدید لڑائی

سیویوروڈونیسک میں روسی حملے سے تباہی۔ فائل فوٹو
سیویوروڈونیسک میں روسی حملے سے تباہی۔ فائل فوٹو

روسی حملے کے سو دن مکمل ہونے پر یوکرین کے دو مشرقی شہروں میں شدید لڑائی ہو رہی ہے۔اور یہ دونوں شہر ملبے کا ڈھیر بنتے جارہے ہیں۔لوہانسک کے گورنر نے بتایا ہے کہ سیویوروڈونیسک میں گلیوں میں شدید لڑائی ہو رہی ہے اور روسی فورسز الیساچنسک پر مسلسل حملے کر رہی ہیں۔

یوکرین کے مشرق میں لوہانسک صوبے کے صرف یہ دو شہر ہیں جن پر روس یا روس نوازعلیحدگی پسندوں کا قبضہ نہیں ہے۔

روسی ان کا محاصرہ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

برطانوی وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ روس لوہانسک کے 90 فیصد سے زیادہ علاقے پر قابض ہے اور آئندہ دو ہفتوں میں اس پر مکمل قبضہ کر لے گا۔

تاہم، جنگ کے 100 دن مکمل ہونے کے موقعے پر یو کرین کے صدر کا کہنا تھا، " ہم نے سو روز تک یوکرین کا دفاع کیا ہے۔ فتح ہماری ہو گی۔"

07:41 6.6.2022

امریکہ کی قیادت میں نیٹو کی بحری مشقوں کا آغاز، فن لینڈ اور سویڈن بھی شریک

فائل فوٹو
فائل فوٹو

مغربی ممالک کے ملٹری اتحاد نیٹو نے امریکہ کی قیادت میں بحیرہ بالٹک میں بحری مشق کا آغاز کردیا ہے جس میں 7,000 سے زیادہ ملاح، فضائیہ اور میرینز شریک ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر کے مطابق دو ہفتے تک جاری رہنے والی مشقوں میں فن لینڈ اور سویڈن سمیت 16 ممالک کے 45 جہاز اور 75 طیارے شامل ہیں۔

خیال رہے کہ فن لینڈ اور سویڈن نے، مئی میں نیٹو میں شامل ہونے کے لیے درخواست دی تھی۔
ان دو ممالک کا فیصلہ روس کے 24 فروری کو یوکرین پر حملے کا براہ راست نتیجہ تھا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG