روس کے حملوں سے سات افراد ہلاک
یوکرین کی فورسز کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈونیٹسک میں روس کی فوج کے حملوں سے کم از کم سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
فورسز کا سوشل میڈیا پیجز پر کہنا تھا کہ ان حملوں میں روس کی فورسز نے جنگی طیاروں، توپ خانے، ٹینکوں، راکٹس، مارٹرز اور میزائلوں کے ذریعے شہر کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔
یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی فورسز نے جوابی کارروئی کرتے ہوئے نو مقامات پر حملے کیے جن میں روس کے پانچ ٹینک اور 10 دیگر جنگی گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں۔
پولینڈ کے صدر کا یوکرین کی پارلیمان سے خطاب
پولینڈ کے صدر اتوار کو یوکرین کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔
پولینڈ کے صدر اینڈریز ڈوڈا کسی بھی ملک کے پہلے سربراہ ہوں گے جو یوکرین پر روس کی جارحیت کے بعد یوکرینی پارلیمان سے خطاب کریں گے۔
خیال رہے کہ پولینڈ نے یوکرین کے 20 لاکھ سے زائد مہاجرین کو پناہ دی ہے۔
امریکی اور فرانسیسی وزرائے خارجہ کی یوکرین کی حمایت، فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو رکنیت پر بات چیت
امریکہ کےوزیر خارجہ انیٹنی بلنکن نے اپنی فرانسیسی ہم منصب سے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو اتحاد میں رکنیت کی بہترین انداز میں حمایت کرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے محمکہ خارجہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بلنکن اور فرانس کی نئی وزیر خارجہ کیتھیرین کولونا نے ٹیلی فون پر گفتگو میں یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق دونوں سفارتکاروں نے روس کے یوکرین پر حملے کے باعث روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر عائد کی گئی بھاری قیمت کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
یاد رہے کہ روس نے یوکرین میں اپنی فوجی کاروائی کو ایک اسپیشل آپریشن قرار دیا ہے۔
علاقائی سالمیت پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جنگ یوکرین کی خودمختاری کے ساتھ ختم کی جائے، کیف
ایسے موقعے پر جب کہ روس نے یوکرین کے مشرق اور جنوب میں اپنے حملوں کو تیز تر کردیا ہے، یوکرینی حکومت نے روس کو کسی بھی قسم کی علاقائی رعایت دینے کے خیال کو مسترد کردیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے ایک رپورٹ کے مطابق روس اس وقت
ڈونباس اور میکولائیو کے علاقوں کو فضائی حملوں اور بھاری گولاباری کا نشانہ بنائے ہوئے ہے۔
حالیہ ہفتوں میں روس کو فوجی ناکامیوں کودیکھتے ہوئے یوکرین سمجھوتا نہ کرنےکا موقف اپنایا ہوا ہے۔ یوکرین کے حکام کو یہ خدشہ ہے کہ ان پر امن معاہدے کے لیے زمین قربان کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔
یوکرین کے صدارتی چیف آف سٹاف اینڈری یرماک نے اتوار کے روز ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ جنگ یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی مکمل بحالی کے ساتھ ختم ہونی چاہیے۔
اتوار کو پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا نے کیف کے دورے کے دوران یوکرین کے موقف کی تائید کی۔ انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کہ عالمی برادری کو روس کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرنا ہوگا اور اس میں سے کسی کی بھی قربانی دینا پورے مغرب کے لیے ایک "بڑا دھچکا" ہوگا۔