یوکرین میں روسی افواج کی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتی ہیں، اقوام متحدہ
یوکرین میں اقوام متحدہ کی ایک مبصر ٹیم نے کہا ہے کہ روسی افواج کی جانب سے بین الاقوامی انسانی ہمدردی سے متعلق قانون اور انسانی حقوق کی مبینہ متعدد خلاف ورزیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتی ہیں۔
یوکرین کے خلاف روسی حملے کو 76 دن ہوچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس دوران، اقوام متحدہ کی مبصر ٹیم نے انسانی حقوق کی سینکڑوں خلاف ورزیوں کے واقعات ریکارڈ کیے۔ تاہم، یوکرین کے لیے عالمی ادارے کے انسانی حقوق کے مبصر مشن کی سربراہ، متلدا بوگنر نے بتایا ہے کہ اب تک حاصل کردہ ثبوت اتنا مؤثر نہیں ہے، جس سطح کی مبینہ خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہلاک و زخمی ہونے والے عام شہریوں کی کل تعداد 700 سے زائد ہے، جب کہ ہلاکتوں کی کل تعداد تقریباً 3390 ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ہرہلاکت کا شمار نہیں کیا جاسکا۔ وہ معاملات بھی شمار میں آ جاتے ہیں جن میں کسی فرد کی زندگی برباد ہو چکی ہو،جس کی مستقبل کی امیدیں دم توڑ گئی ہوں۔ بوگنر نے کہا کہ ہلاک و زخمی ہونے والوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
روس ان خبروں کی تردید کرتا آیا ہے کہ اس کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
فن لینڈ اور سویڈن نیٹو کی رکنیت کے خواہاں، روس کے سیخ پا ہونے کا امکان
متوقع طور پر فین لینڈ اور سویڈن اسی ماہ کے اواخر میں نیٹو کی رکنیت کے حصول کے لیے باضابطہ درخواست دیں گے۔
دونوں ممالک کا کہنا ہے کہ روس کی کارستانی نے یورپ کی سیکیورٹی کی صورت حال تبدیل کر دی ہے، جب کہ کریملن کے جوہری خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مشترکہ دفاع میں شامل ہوا جائے، جیسا کہ نیٹو فراہم کرسکتا ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں سیکیورٹی کی ایک کلیدی رپورٹ شائع ہونے کے بعد، فن لینڈ کے قانون ساز وں نے اتحاد میں شمولیت کے معاملے پر بحث ومباحثہ شروع کر دیا ہے۔ اس معاملے پر آئندہ دنوں کے دوران فیصلہ متوقع ہے۔
فن لینڈ کے وزیر برائے یورپی امور، ٹتھی ٹاپورینن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ بات واضح ہے کہ جب سے روس نے یوکرین میں لڑائی کا آغاز کیا ہے، ہر چیز تبدیل ہوچکی ہے۔
بقول ان کے، ہمیں اب اپنے قومی مفاد کے مطابق، خود اپنے فیصلے کرنے ہوں گے۔ جو چیز فن لینڈ کے شہریوں اور ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے وہ یہ کہ ہم مغرب کا حصہ ہیں۔ اور اب آپ دیکھ سکتے ہیں کہ نیٹو کی رکنیت کا معاملہ مغرب کے ساتھ یکجہتی کے فیصلے کا تقاضا کرتا ہے۔
یوکرین کو دفاعی سامان کی فراہمی کو روکنے کی روسی کوششوں کا کوئی اثر نہیں ہوا، پینٹاگون
امریکہ کے محکمۂ دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی فوج کو رسد اور گولہ بارود کی فراہمی روکنے کی روسی کوششوں کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے منگل کو نامہ نگاروں کو بتایا، "ہم اوڈیسا یا کسی اور جگہ پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں یوکرین میں مواد کی کھیپ کی ترسیل پر کوئی اثر نہیں دیکھ رہے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ یوکرین کو سازوسامان کی سپلائی ہرروز جاری ہے۔
امریکی ریاست میری لینڈ کی طرف سے یوکرین کے شہر اوڈیسا کے لیے امداد کی ترسیل
امریکی ریاست میری لینڈ کے گورنر لیری ہوگن نے منگل کو یوکرین کے شہر اوڈیسا کے لیے کئی ملین ڈالر کی مالیت کے امدادی پیکج کی ترسیل کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق گورنر کے دفتر نے کہا کہ امدادی پیکچ کے تحت میری لینڈ کا محکمۂ صحت 485,000 سے زیادہ پٹیاں اور زخموں کی دیکھ بھال کا سامان، انتہائی نگہداشت کے یونٹس کے لیے ایٹرنیٹی، 95 مکینیکل وینٹی لیٹرز اور ایسٹرال 50 پورٹ ایبل وینٹی لیٹرز عطیہ کر رہا ہے۔
خبر کے مطابق اس پیکج میں ٹیکٹیکل واسکٹ اور شیلڈز سمیت تقریباً 200 باڈی آرمر بھی شامل ہیں جو میری لینڈ اسٹیٹ کی پولیس نے بطور عطیہ دیے ہیں۔
خیال رہے کہ اوڈیسا اور بالٹیمور جڑواں شہر ہیں۔
گورنر کے اس امدادی پیکج کے اعلان کے موقع پر یوکرین کے سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن یاروسلاو بریسیوک ریاست کے شہر ہنور میں موجود تھے۔