روسی اشرافیہ سے ضبط کی گئی رقوم یوکرین منتقل کرنے سے متعلق قانونی ضابطوں میں تبدیلی کی جائے گی، گارلینڈ
امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے منگل کے روز کہا ہے کہ ضابطوں میں تبدیلی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کانگریس پر زور ڈالے گی تاکہ درکار قانون سازی عمل میں لائی جائے، اورامریکی محکمہ انصاف کے لیے روسی اشرافیہ پر ہاتھ ڈالنا سہل ہواور ان کے اثاثوں کو اپنے شکنجے میں ڈالا جا سکے اور ضبط کی گئی رقوم کو یوکرین منتقل کیا جائے۔
گارلینڈ نے سینیٹ کی رقوم مختص کرنے سے متعلق ذیلی کمیٹی کے ارکان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم اس سوال کو محتاط انداز سے دیکھ رہے ہیں اور مجھے توقع ہے کہ اس کے لیے ضروری ہوگا تاکہ ضوابط میں قانون سازی کی نوعیت کی تبدیلیاں لائی جا سکیں۔ ان سے معلوم کیا گیا تھا آیا کریملن سے منسلک روسی اشرافیہ کو ہدف بنانے کے کام میں امریکی محکمہ انصاف کو اضافی اختیارات تو درکار نہیں ہوں گے۔
گارلینڈ کے بقول، یہ کام اسی نوعیت کا ہے جیسا کہ ضبطی کے اقدام سے متعلق ضابطے، اور ضبط کی گئی رقم میں سے فنڈ نکالنا، جسے یوکرین کو منتقل کیا جا سکے۔
اثاثوں کی ضبطی تبھی ہوتی ہے جب قانونی کارروائیوں کے دوران عدالت اس کا اختیار دے، اور یہ رقوم عام حالات میں غیر قانونی ہوتی ہیں، جو غیر قانونی حرکات سے متعلق یا کسی جرم میں سہولت کاری کے باعث مجتمع ہوتی ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف نے روسی صدرولادیمیر پوٹن کے دولت مند شراکت داروں کی ملکیت اور دیگراثاثوں کی قرقی عمل میں لایا ہے،اور ان رقوم کو محکمے کے ضبط اثاثوں کی مد میں ڈال دیا گیا ہے۔ عام طور پراس قسم کی رقوم کو تفتیش ، ضبطی کی کارروائیوں اوراسی قسم کے مقاصد کے لیے کام میں لایا جاتا ہے۔
کینیڈا کے قانون سازوں کا یوکرین میں روسی حملے نسل کشی قرار دینے کا مطالبہ
کینیڈا کے قانون سازوں نے پارلیمان میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرار داد میں کہا ہے کہ یوکرین میں روس کے حملوں کو نسل کشی قرار دیا جائے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز 'کے مطابق پارلیمنٹ کے ارکان نے کہا ہے کہ روس کے انسانیت کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگی جرائم کے کافی ثبوت موجود ہیں۔
کینیڈین ہاؤس آف کامنز میں منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ روس کے جنگی جرائم میں بڑے پیمانے پر مظالم، یوکرینی شہریوں کے جان بوجھ کر قتل کے منظم واقعات، لاشوں کی بے حرمتی، یوکرینی بچوں کی زبردستی منتقلی، تشدد، جسمانی و ذہنی نقصان اور زیادتی شامل ہیں۔
روس سے پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی فراہمی معطل
روس نے بدھ کو پولینڈ اور بلغاریہ کو قدرتی گیس کی فراہمی معطل کر دی ہے۔
ان دو ممالک کو گیس کی سپلائی روکنے کو یوکرین پر روسی حملے سے منسلک اقتصادی جنگ کا نیا اقدام سمجھا جا رہا ہے۔
ماسکو نے مطالبہ کیا ہے کہ یورپی ممالک، جن میں سے اکثر توانائی کے لیے روس پر انحصار کرتے ہیں، قدرتی گیس کی ادائیگی روس کی کرنسی روبل میں کریں۔
گیس فراہم کرنے والی کارپوریشن گیز پروم نے بدھ کو کہا کہ پولینڈ اور بلغاریہ نے ایسا نہیں کیا اور اس وجہ سے گیس کی سپلائی معطلکی جا رہی ہے۔
نشریاتی ادارے ’بلوم برگ نیوز‘ کے مطابق گیز پروم کا کہنا ہے کہ قدرتی گیس کے چار نامعلوم خریداروں نے روس کو روبل میں ادائیگی کی ہے اور 10 یورپی کمپنیوں نے روسی کرنسی میں ادائیگیوں کے لیے روبل اکاؤنٹس بنائے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے بدھ کو کہا کہ روس کا یہ اقدام متوقع تھا۔
روسی حملے کے بعد سے 53 لاکھ یوکرینی دوسرے ممالک میں پناہ کے لیے ہجرت کر چکے ہیں
دو ماہ قبل روس کے حملے کے بعد سے اب تک یوکرین کے 53 لاکھ سے زیادہ شہری ملک چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں پناہ کے لیے جا چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے بدھ کو کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 52,000 سے زیادہ مزید یوکرینی ملک سے کوچ کرگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ دی ہے کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 24 فروری سے اب تک مجموعی طور پر 5,317,219 افراد یوکرین سے ہجرت کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق اگرچہ مارچ کے بعد سے اخراج میں نمایاں کمی آئی ہے، اندازہ لگایا گیا ہے کہ سال کے آخر تک مزید 30 لاکھ یوکرینی مہاجرین بن سکتے ہیں۔