یوکرین کے علاقے ونیشیا میں روسی راکٹ حملہ، پانچ افراد ہلاک
یوکرین کے وسطی ونیشیا کے علاقے میں پیر کے روز دو قصبوں پر روسی راکٹ گرے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک جب کہ 18 زخمی ہوئے۔ یہ بات علاقے کے استغاثہ کے دفترنے بتائی ہے۔
اطلاع میں کہا گیا ہے کہ ان راکٹ حملوں میں زمرینکا اور کوزیانتی کے قصبوں کے ٹرانسپورٹ کے نظام کو نشانہ بنایا گیا۔
'ٹیلی گرام مسیجنگ ایپ' پر ایک ویڈیو پیغام میں علاقائی گورنر، بورزوف نے کہا ہے کہ ''دشمن اب اہم زیریں ڈھانچے کو ہدف بنا ریا ہے''۔
روس نے فوری طور پر ان اطلاعات پر اپنا رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
سرکاری تحویل میں کام کرنے والی ریلوے کمپنی نے بتایا ہے کہ پیر ہی کے دن اس سےایک ہی گھنٹہ قبل یوکرین کے مغربی اور وسطی علاقوں میں پانچ ریلوے اسٹیشنوں کو ہدف بنایا گیا، جہاں حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، اور یہ کہ ابھی ہلاک و زخمی ہونے والی کی تعداد کا تعین کیا جارہا ہے۔
امریکی سفارتکار اسی ہفتے یوکرین واپس جانا شروع کر یں گے
امریکی سفارت کار اسی ہفتے سے یوکرین واپس جانا شروع کریں گے، جب کہ امریکہ یوکرین کو مزید فوجی امداد فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ روس کے خلاف اپنا دفاع کر سکیں۔ ایک اعلیٰ امریکی اہل کار نے پیر کے دن اس بات کا عہد کیا کہ امریکہ یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا اور ساتھ ہی دیگر ملکوں پر زور دے گا کہ وہ بھی یوکرین کواپنے دفاع میں مدد دیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ہمراہ کیف کے دورے کے بعد، امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے پولینڈ میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ایسے میں جب روس یوکرین کے علاقوں میں ''مظالم'' جاری رکھے ہوئے ہے، بقول ان کے، ''یوکرینی مضبوطی کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں، اور انھیں وہ حمایت میسر آ رہی ہے جو دنیا بھر سے انہیں مربوط انداز میں موصول ہو رہی ہے''۔
بلنکن نے کہا کہ وہ اور آسٹن نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور دیگر عہدے داروں سے تین گھنٹے طویل ملاقات کی، جس کا مقصد امریکی حمایت کا اظہار کرنا اورزیلنسکی سے یہ معلوم کرنا تھا کہ تنازع میں دفاع کے لیے ان کے ملک کو کیا امداد درکار ہے۔
بلنکن کے بقول، ''ہم وہ سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں جو یوکرین کو درکار ہے، تاکہ بہتر نتائج برآمد ہوں اور یہ تنازع جتنا جلد ممکن ہوختم ہو سکے''۔
زیلنسکی کے دفتر نے پیر کو کہا کہ مذاکرات کے دوران سیکیورٹی کی ضمانتوں پر بات ہوئی ساتھ ہی یوکرین کے لیے دفاعی اور مالی امداد پر گفتگو کی گئی۔ ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روس کے خلاف پابندیوں میں اضافے سے متعلق دھیان مرکوز کرایا گیا۔
یوکرینی صدر نے بتایا کہ ''ہمیں معلوم ہے کہ اگلے اقدامات کس سمت میں لیے جانے چاہئیں۔ اور اس ضمن میں ہم اپنے شراکت داروں کی مدد پر انحصار کرتے ہیں''۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور ترک صدر کا یوکرینی شہریوں کے لیے امداد اور محفوظ انخلا پر زور
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور ترک صدر رجب طیب ایردوان نے یوکرین کے شہریوں کے محفوظ انخلا اور جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد کی فوری رسائی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
خبررساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' کے مطابق سیکریٹری جنرل گوتریس نے پیر کو انقرہ میں صدر ایردوان سے ملاقات کی۔
اقوام متحدہ کے رہنما منگل کو روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو جائیں گے اور پھر جمعرات کو کیف میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔
امریکہ کی میزبانی میں درجنوں ممالک کی یوکرین کو مسلح کرنے پر بات چیت متوقع
امریکہ منگل کو جرمنی میں درجنوں ممالک کے ساتھ مذاکرات کی میزبانی کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس میں یوکرین کو مسلح کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔
یہ منصوبہ اعلیٰ امریکی سفارت کار اور دفاعی حکام کے کیف کے سفر کے بعد یوکرین کے لیے مزید امریکی فوجی امداد کے وعدے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس سلسلے میں یوکرین کے لیے بڑھتی ہوئی مغربی سیکیورٹی امداد کو مربوط کرنے کے لیے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن منگل کو جرمنی کے رامسٹین ایئر بیس پر مذاکرات کریں گے۔
پیر کے روز امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین کو "میدان جنگ میں کامیابی کے لیے مسلسل حمایت کی ضرورت ہےاور اس کانفرنس کا مقصد یہی ہے۔"
ان مذاکرات میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ اور یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنکوف کی شرکت متوقع ہے۔
خیال رہے کہ یہ ملاقات وزیر دفاع آسٹن اور امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کے کیف کے دورے کے بعد ہو رہی ہے۔
اس دورے کے دوران امریکی وزرا نے یوکرین کے لیے مزید فوجی امداد اور شراکت کے لیے دیگر ممالک کویکجا کرنےکا وعدہ کیا۔