یوکرین کی ماریوپول میں پھنسے شہریوں پر روس کے ساتھ خصوصی مذاکرات کی تجویز
یوکرین نے روس کے ساتھ مذاکرات کا ایک 'خصوصی' دور ماریوپول کے ازوسٹال اسٹیل پلانٹ کے سائے میں منعقد کرنے کی تجویز دی ہے جس میں شہر میں پھنسے شہریوں اور یوکرینی فوجیوں کی قسمت پر تبادلہ خیال کیا جائے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے یوکرین کے صدر کے ایک مشیر کے حوالے سے رپورٹ دی کہ
مشیر اولیکسی آریسٹووچ نے کہا کہ روس سے مذاکرات کا مقصد ماریوپول میں فوری جنگ بندی اور کئی روز کے لیے انسانی راہداریوں کا قیام ہے۔
علاوہ ازیں ان مذاکرات میں ازوسٹال پلانٹ میں پھنسے یوکرینی جنگجوؤں کو آزاد یا روس کے ساتھ ان کے تبادلے پر بات کرنا بھی شامل ہے۔
ایردوان، پوٹن ملاقات سے قبل زیلنسکی کی ترک صدر سے ماریوپول سے شہریوں کے انخلا پر بات
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کے ساتھ محصور شہر ماریوپول سے شہریوں کے فوری انخلا کی ضرورت پر بات چیت کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے یہ بات چیت ترک صدر ایردوان کی اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقات سے پہلے کی ہے۔
ترک صدر سے بات کے بعد زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے ازوسٹال سمیت ماریوپول سے شہریوں کے فوری انخلاء اور فوجیوں کے فوری تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔
جنگ کا خاتمہ تمام علاقوں کو روسی قبضے سے پاک کرنے کے ساتھ ہو گا، یوکرین
یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمائل نے کہا ہے کہ رؤسی حملے کے بعد سے جاری ہ جنگ "اس وقت ختم ہو جائے گی جب ہم اپنے علاقوں کو روسی قابضین سے پاک کر لیں گے۔
وہ اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں سی بی ایس سے بات کر رہے تھے۔
یوکرین کی کوریج کرتے ہوئے اب تک 20 رپورٹر ہلاک ہوچکے ہیں
یوکرین کے خلاف روسی جارحیت تیسرے مہینے میں داخل ہوچکی ہے۔ ایسے میں جب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زوروں پر ہیں، وہ صحافی جو اس تنازع کی پیشہ وارانہ کوریج پر مامور ہیں، انہیں انتہائی چوکنا انداز اپنانا پڑے گا۔
ذرائع ابلاغ کے گروپوں کے بارے میں انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آئی) کا کہنا ہے کہ 24 فروری سے اب تک متعدد غیر ملکی اور یوکرینی صحافی ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔وہ اتفاقیہ نشانہ بنے یا پھر انھیں کوریج کرتے ہوئے گولی ماری گئی۔
یوکرین کی 'نیشنل یونین آف جرنلسٹس' نے اطلاع دی ہے کہ اب تک 20 رپورٹر ہلاک ہوچکے ہیں، ان میں وہ ہلاکتیں بھی شامل ہیں جن کی ہلاکت کے بارے میں شہادتیں نہیں مل پائیں یا ان کی ہلاکت کی وجہ ابھی طےہونا باقی ہے۔
ایندری تالکینکو ان اخباری نمائندوں میں شامل ہیں جو گولی لگتے لگتے بچے، اس تنازع کے خطرات اتنے بڑھ گئے ہیں کہ رپورٹروں کو پیشہ وارانہ کام کے انداز میں تبدیلی لانی پڑ رہی ہے۔
تالکینکو یوکرین کے' ون پلس ون چینل' کے نامہ نگار ہیں۔ انھیں 25 مارچ کو اس وقت گولے کے دھاتی ٹکڑے لگے، جب وہ چرنیخیف کے شمالی شہر کے قریب واقع ایک شہری آبادی کی کوریج میں مصروف تھے۔ انھیں کئی روز تک اسپتال میں رہنا پڑا تاکہ اس کے زخم پُر ہوجائیں۔
انھوں نے بتایا کہ ''میں روس کی سرحد کے ساتھ علاقے میں کوریج کر رہا تھا جہاں روسی فوج پسپائی اختیار کررہی تھی، وہاں سے میں چریخیف کے شہر گیا جہاں میں زخمی ہوگیا۔اس سے قبل میں بوچا گیا تھا جہاں ہلاک ہونے والوں سے متعلق فلم رپورٹ تیار کی، پھر زید ہیکا گیا، جہاں روسی فوج کا ایک بڑا کیمپ تھا۔ یہ سب کام کرنے کے بعد
میں آخری رپورٹ بنا ہی رہا تھا کہ زخمی ہونے کے بعد اسپتال جا پہنچا''۔
اسی لیے، انھوں نے روسی فوج کے ہاتھوں زخمی ہونے والے ساتھی رپورٹروں کو یہ مشورہ دیا ہے کہ ''آپ کی زندگی آپ کی خبرسے زیادہ اہم ہے''۔
بقول ان کے ''میں یہ مشورہ دوں گا کہ پہلے مکمل طور پر صحت یاب ہوجائیں پھر اپنا کام شروع کریں''۔