لویف پر روسی میزائل حملہ، سات افراد ہلاک
مغربی یوکرین میں حکام نے کہا ہے کہ پیر کو لویف پر متعدد میزائل حملے کیے گئے جن کے نتیجے میں شہر میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔ تقریباً دو ماہ قبل، جب روسی لڑائی شروع ہوئی، یہ بدترین حملے بتائے جاتے ہیں۔
لویف کے علاقائی گورنر مکسم کوزیسٹکی نے بتایا ہے کہ تین میزائل عسکری زیریں ڈھانچے پر گرے جب کہ دوسرا موٹر گاڑیوں کے ٹائروں کی مرمت کی ورکشاپ سے ٹکرایا۔
انھوں نے کہا کہ ملبہ ہٹایا جا رہا ہے، ہلاک و زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ مکسم کوزیسٹکی نے کہا ہے کہ شہری آبادی پر میزائل حملہ ''بربریت کی انتہا ہے''۔
یہ دوسرا پیر ہے جب سے ملک کے تنازع کے شکار علاقوں سے شہری آبادی کے انخلا کا کام رکا ہوا ہے۔
معاون وزیر اعظم، ارینا ورشوک نے سماجی میڈیا پر ایک بیان شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ''انسانی ہمدردی کے بین الاقوامی قانون کے تحت، قبضہ کرنے والے روسیوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان راستوں پر گولہ باری بند نہیں کی جہاں سے شہریوں کا گزر جاری رہتا ہے''۔
بوچا قتل عام کی ذمہ دار بریگیڈ کے لیے پوٹن کی جانب سے اعلیٰ اعزاز کا اعلان
ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کی خبر کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پیر کے روز اُس بریگیڈ کو اعلیٰ اعزاز تفویض کرنے کا اعلان کیا جس پر یوکرین نے الزام عائد کیا تھا کہ اُس نے بوچا کے قصبے میں انسانیت سوز کارروائیاں کی تھیں۔
دوسری جانب، ایسو سی ایٹڈ پریس (اے پی) نے خبر دی ہے کہ روسی صدر نے کہا ہے کہ روس پر مغربی ملکوں کی جانب سے لگائی گئی بیشمار پابندیاں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
پوٹن نے پیر کے روز کہا ہے کہ ''مغرب کی کوشش تھی کہ فوری طور پر مالیاتی اور اقتصادی صورت حال کو درہم برہم کردیا جائے، منڈیوں میں خوف کی فضا پیدا ہو، بینکاری کے نظام کو تباہ کر دیا جائے اور اسٹوروں پر اشیا کی کمی پیدا ہو جائے''۔
انھوں نے مزید کہا کہ ''معاشی یلغار کی یہ حکمت عملی ناکام ہو چکی ہے''۔
روسی صدر نے یہ باتیں ملک کی معیشت سے وابستہ چوٹی کے عہدے داروں سے ویڈیو کانفرنس کے دوران کہی ہیں، جسے براہ راست ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا۔
پوٹن نے کہا کہ روس نے ''غیر معمولی دباؤ برداشت کیا ہے''۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ روبل مضبوط ہوا ہے، اور سال کی اس پہلی سہ ماہی کے دوران ملک نے 58 ارب ڈالر مالیت کی تاریخی تجارت کی ہے۔
برعکس اس کے، انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں کی جانب سے لاگو کی گئی پابندیاں ناکام رہیں، جن کی وجہ سے ان ممالک میں افراط زر تیزی سے بڑھا، جس کی وجہ سے رواجی زندگی کے معیار میں کمی آئی۔
تاہم، پوٹن نے تسلیم کیا کہ روس میں عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں خاصہ اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اپریل میں قیمتوں میں 17.5 شرح سے اضافہ دیکھا گیا۔ انھوں نے حکومت کو احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ اجرت اور دیگر ادائگیوں میں اضافہ کریں تاکہ عام آدمی کی آمدن پر پڑنے والے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
مشرقی یوکرین کے لیے جنگ شروع ہو چکی ہے: زیلنسکی
یوکرین نے کہا ہے کہ روس نے ان کے ملک کے مشرقی حصے کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے جارحیت شروع کر دی ہے جب کہ ایک روسی میزائل حملے میں مغربی شہر لاویف کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئےہٰں۔
پیر کو ایک ویڈیو خطاب میں یوکرین کے صدر ولودیمیرزیلنسکی نے کہا کہ روسی فوجیوں نے ڈونباس کے لیے جنگ شروع کر دی ہے روس اس جنگ کے لیے طویل عرصے سے تیاری کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ "پوری روسی فوج کا ایک اہم حصہ اب اس حملے کے لیے مختص ہے۔"
خیال رہے کہ ڈونباس کے علاقے میں لوہانسک اور ڈونیسک دو صوبے شامل ہیں جو پہلے ہی جزوی طور پر روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے قبضے میں ہیں۔ اس کے ساتھ جنوب میں بندرگاہ کا شہر ماریوپول بھی شامل ہیں۔
اس علاقے پر قبضہ کرنے سے روس کو جزیرہ نما کرائمیا کے لیے زمینی گزرگاہ پر کنٹرول کرنے کا موقع ملے گا۔
یاد رہے کہ روس نے کرائمیا پر 2014 میں قبضہ کر لیا تھا۔
مالیاتی اداروں کا اجلاس: امریکی وزیر خزانہ یوکرینی قیادت سے ملیں گی
امریکہ کی وزیر خزانہ جینٹ یلین اس ہفتے واشنگٹن میں عالمی اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس کے دوران یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیہل سے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں ۔
لیکن وہ روسی حکام کے ساتھ زیادہ تر رابطے سے بچنے کی کوشش کریں گی جو تقریب کے کچھ حصوں میں عملی طور پر شرکت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عالمی بینک اور بین الااقوامی مالیاتی ادارے کے موسم بہار کے اجلاس میں یوکرین جنگ اور اس جنگ کے خوراک کے عدم تحفظ سمیت دنیا کے معیشتوں پر ہونے والے اثرات ایجنڈے کے نمایاں موضوع ہوں گے۔،
منگل کو ییلن وزرائے خزانہ، بین الاقوامی ترقیاتی بینکوں اور دیگر اداروں کا ایک پینل بلائیں گی تاکہ اس بارے میں بات کی جائے کہ وہ خوراک کی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے وسائل کا استعمال کیسے کریں گے۔
وزارت خزانہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق روسی مالیاتی حکام سے عملی طور پر کئی تقریبات میں شرکت کی توقع ہے۔
تاہم اہلکار کے مطابق ییلن ان ملاقاتوں میں شرکت تو کریں گی جہاں روسی وزیر ایک یا دو سیشن کے لیے موجود ہوں گے لیکن وہ ہر سیشن میں شرکت نہیں کریں گی۔
اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے ک شرط پر کہا کہ روسی حکام کی موجودگی سے وہ کام نہیں روکنا چاہیے جو امریکہ کو گروپ آف 20 کے ممبران کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کی وجہ سے عالمی معیشتوں کے جی ٹوئنٹی گروپ سے نکال دینا چاہیے۔