رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

07:51 13.4.2022

بائیڈن کا پوٹن پر یوکرین میں نسل کشی کرنے کا الزام

صدر جو بائیڈن ریاست آئیو وا سے روانگی سے قبل
صدر جو بائیڈن ریاست آئیو وا سے روانگی سے قبل

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن پر یوکرین میں "نسل کشی" کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ریاست آئیووا کے دورے کے دوران انہوں نے تیل کی قیمتوں میں کمی کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے خاندانی بجٹ یا ان کی اپنی گاڑیوں میں تیل بھرنے کا تعلق نصف دنیا سے دور ایک ڈکٹیٹر کے اس فیصلے پر نہیں ہونا چاہے جس کے تحت وہ کسی دوسرے ملک پر حملہ کردے اور وہاں نسل کشی کرے۔

بائیڈن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روس کے اقدامات کو نسل کشی کے طور پر بیان کرنے کا دفاع کیا۔

بائیڈن نے کہا "میں نے اسے نسل کشی کہا کیوں کہ یہ مزید واضح ہو گیا ہے کہ پوٹن یوکرینی ہونے کے خیال کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ثبوت بڑھتے جا رہے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ہم وکلا کو بین الاقوامی سطح پر فیصلہ کرنے دیں گے کہ آیا یہ نسل کشی ہے لیکن مجھے یقینی طور پر ایسا ہی لگتا ہے۔

12:06 13.4.2022

امریکہ یوکرین کو مزید 75 کروڑ ڈالر کی سیکیورٹی امداد فراہم کرے گا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

توقع ہے کہ امریکہ جلد ہی یوکرین کے لیے 75 کروڑ ڈالر تک کی اضافی سیکیورٹی امداد کا اعلان کرے گا۔

امریکہ کی جانب سے یہ اقدام یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے روسی افواج کو پسپا کرنے کے لیے مزید مدد کی اپیل کے تناظر میں ہو گا۔

کانگریس کے ایک سینئر معاون نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ جب کہ حتمی پیکج ابھی زیر بحث ہے، اس میں بھاری زمینی توپ خانے کے نظام سمیت ہاؤٹزر کی امداد شامل ہونے کا امکان ہے۔

ایک سینئر امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ یوکرینی افواج کو 100 نام نہاد سوئچ بلیڈ ڈرونز کی "قابل قدر رقم" موصول ہوئی ہے۔ جو ٹینک کو تباہ کرنے والے وار ہیڈز سے لیس۔

اس سازو سامان کی فراہمی پہلے کے 300 ملین ڈالر کے سیکیورٹی امدادی پیکج کا حصہ ہے۔

بقیہ ڈرون اگلے ہفتے یا اس کے بعد یوکرین میں پہنچنے کی توقع ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے منگل کو وائٹ ہاوس کے بیان کے مطابق روس کی طرف سے جاری مظالم کے پیش نظر یوکرین کو سلامتی اور انسانی امداد فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

18:57 13.4.2022

ماریوپول میں 1000 سے زائد یوکرینی میرینز نے ہتھیار ڈال دیے، روس کا دعویٰ

ماریوپول میں ایک تباہ شدہ عمارت کے نزدیک آویزاں روسی پرچم (فائل فوٹو)
ماریوپول میں ایک تباہ شدہ عمارت کے نزدیک آویزاں روسی پرچم (فائل فوٹو)

روسی وزارتِ دفاع نے بدھ کے روز کہا ہے کہ بندرگاہ والے شہر،ماریوپول میں 1000 سے زائد یوکرینی میرینز نے ہتھیار ڈال دیے ہیں، یہ مشرقی ڈونباس کا علاقہ ہے جہاں، بقول اس کے، حکمت عملی کے حامل اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن ابھی تک وہاں روسی کنٹرول قائم نہیں ہو سکا۔

کیف سے خبر دیتے ہوئے، رائٹرز نے بتایا ہے کہ اگر روس ازوستل کے صنعتی ضلعے کا کنٹرول سنبھال لیتا ہے، جس محاذ پر یہ میرینز تعینات تھے، تو روسی فوج کو ماریوپول کا مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔

ازوویف یوکرین کی اہم بندرگاہ ہے، جس کے بعد روسی فوج اس قابل ہو سکتی ہے کہ وہ علیحدگی پسند مشرقی خطے اور کرائیمیا کے علاقے کے درمیان زمینی راہداری قائم کر سکے، جس علاقے کو روس نے 2014ء میں حملہ کرکے ضم کر لیا تھا۔

چوبیس فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد، ماریوپول پہلا کلیدی شہر ہوگا جس کا روس کے قبضے میں جانے کا امکان ہو سکتا ہے۔ روسی افواج نے کئی ہفتوں سے ماریوپول کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور اسی علاقے میں گھمسان کی لڑائی ہوتی رہی ہے۔

روس کی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ 1026 میرینز نے ہتھیار ڈال دیے ہیں، جن میں 162 فوجی افسر شامل ہیں۔

19:24 13.4.2022

کیف: روسی فوج نے گاؤں والوں کو اسکول کی بیسمنٹ میں بند کر دیا، جہاں وہ ایک ایک کرکے فوت ہوتے گئے

خارکیئف کی ایک تصویر۔ 13 اپریل 2022ء
خارکیئف کی ایک تصویر۔ 13 اپریل 2022ء

روسی فوج نے کیف کے ایک گاؤں کے 300 سے زائد افراد کو اسکول کی بیسمنٹ میں بند کر دیا تھا۔ اس گاؤں کا نام یہودنے بتایا جاتا ہے، جو کیف سے 140 کلومیٹر (87 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔

گاؤں کے مکینوں نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ کئی ہفتوں تک ذہنی تناؤ اور محرومی کا شکار رہنے کے بعد ان میں سے ایک ایک کرکے فوت ہوتے گئے۔

گاؤں والوں نے بتایا کہ مارچ کے اوائل میں چرنیہی کے شمالی شہر کے گرد روسی فوج کے داخل ہوتے ہی لوگوں کو بندوق کی نوک پر سزائیں دی جاتی رہیں۔ ایک گاؤں کے باسیوں کو بیس منٹ میں بند کر دیا گیا۔

پھر جب وہ مرنے لگے تو دیہاتیوں نے ایک کمرے میں ان ساتھیوں کے نام لکھنا شروع کیے جو ایک ایک کرکے جدا ہوتے رہے۔ دیوار پر 18 نام درج ہوگئے۔

بچ جانے والی ایک خاتون، ولنتینا سرویان نے بتایا کہ ''ایک عمر رسیدہ شخص میرے ساتھ بیٹھا تھا۔ اس کی سانسیں اکھڑنے لگیں۔ وہ فوت ہوا۔ پھر اس کی بیوی فوت ہوئی''۔

اندر گھپ اندھیرا رہتا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ ایک مرد ہلاک ہوا اور وہ وہیں پڑا رہا، پھر اس کے ساتھ والی خاتون چل بسیں۔ وہ بھاری قد کاٹھ والی خاتون تھیں۔ اندر کا ماحول ناگفتہ بہ تھا۔

اب جب کہ اس علاقے سے روسی فوج واپس جا چکی ہے، یوکرین کے اس علاقے میں واقع ان دیہات میں چند بچ جانے والوں سے رابطہ ممکن ہوا۔ انھوں نے اپنے اوپر بیتی مصیبتوں، تناؤ اور ڈر خوف کی داستانیں سنائی ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG