کریملن کے ناقد کی گرفتاری کی مذمت، فوری رہائی کا مطالبہ
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ جمہوریت کے معروف حامی اور کریملن کے بے باک اور معتبر ناقد، ولادیمیر کارا مورزا کی ماسکو میں گرفتاری پر کڑی نظر رکھ رہا ہے۔
بلنکن نے ولادیمیر کارا مورزا کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کیا روس نے ماریوپول میں کیمیائی ہتھیار یا سفید فاسفورس استعمال کیا ہے؟
ایک اعلیٰ امریکی اہل کار نے منگل کے روز کہا ہے کہ روس یوکرین کے جنوبی شہر، ماریوپول اور ڈونباس کے مشرقی علاقے پر فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، ایسے میں جب روسی اسلحے کی رسد پر مشتمل قافلہ ازیوم شہر سے شمال کی جانب 60 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس نے ابتدا میں یوکرین کے خلاف زیادہ عسکری طاقت استعمال کی تھی، اب اس نے 80 فی صد تک طاقت لگائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ یوکرین کے اس دعوے کی فی الحال تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا روس نے ماریوپول میں کیمیائی ہتھیار یا سفید فوسفورس کا استعمال کیا ہے۔
بقول اہل کار یہ ایسی چیز ہے جس کا آپ فضا سے اندازہ نہیں لگا سکتے۔ جب تک آپ قریب موجود نہ ہوں آپ صحیح اندازہ نہیں لگا سکتے۔
لیکن، اہل کار نے کہا کہ روس کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھا رہا ہے۔
وائس آف امریکہ کے قومی سلامتی کے نمائندے، جیف سیلڈن نے اپنی ٹوئٹ میں اس معاملے کی تفصیل پیش کی ہے۔
یوکرین: چھ ہفتوں کے دوران چار کروڑ 80 لاکھ بچے داخلی طور پر بے دخل ہوچکے ہیں
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد چھ ہفتوں کے دوران یوکرین کے دو تہائی بچے اپنے گھر بار چھوڑ کر بھاگ نکلے ہیں۔
یونیسیف نے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 142 بچے ہلاک ہوئے ہیں، حالانکہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
یونیسیف کے ہنگامی پروگرام کے سربراہ نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ یہ بات ناقابل فہم لگتی ہے کہ اتنے مختصر عرصے میں سات کروڑ 50 لاکھ یوکرینی بچوں میں سے چار کروڑ 80 لاکھ اندرونی طور پر بے دخل ہوئے ہیں۔
مینوئل فونٹین نے بتایا کہ وہ 31 برسوں سے انسانی ہمدردی کے کام سے وابستہ رہے ہیں اور انھوں نے آج تک اس تیزی سے یہ سب کچھ ہوتے نہیں دیکھا۔
یوکرین: عالمی ادارے کا جنسی تشدد اور انسانی اسمگلنگ کے خدشات کا انتباہ
اقوام متحدہ نے پیر کے دن کہا ہے کہ یوکرینی خواتین اور بچوں کو جنسی تشدد، ریپ اور انسانی سمگلنگ کے شدید خدشات لاحق ہیں، جبکہ اس قسم کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
عالمی ادارے کی اگزیکٹو ڈائریکٹر برائے خواتین، سیما بہاؤس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ بڑے پیمانے پر اندرونی بے دخلی کے واقعات کے ساتھ ساتھ فوج میں جبری بھرتیاں، کرائے کی فوج اور یوکرین کی شہری آبادی کے خلاف مظالم کے نتیجے میں سبھی چوکنہ ہو گئے ہیں۔
سیما مولدووا کے دورے کے بعد نیو یارک واپس پہنچی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ایسے وقت جب لوگ یوکرین کی لڑائی کے نتیجے میں گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں، اطلاعات کے مطابق، انسانی اسمگلنگ کے خدشات تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔
بقول ان کے، ''نوجوان خواتین،اور اہل خانہ کے بغیر سفر کرنے والے جواں سال مردوں کو خاص طور پر ٹریفکنگ کا شدید خطرہ ہے''۔
انھوں نے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ انسانی سمگلنگ سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کریں اور تارکین وطن کے میزبان ملکوں کو چاہیئے کہ وہ بچاؤ کے خصوصی انتظامات کریں۔