ایردوان اور پوٹن کا رابطہ، روس یوکرین امن مذاکرات پر گفتگو
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے جمعے کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے بات چیت کی۔ ایردوان اور پوٹن نے اس ہفتے استنبول میں روس اور یوکرینی حکام کے مابین ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے بات کی۔
ترکی کے صدارتی محل سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایردوان نے کہا کہ ''مثبت اور تعمیری'' مذاکرات کے نتیجے میں امن کے بارے میں توقعات بڑھ گئی ہیں''۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ''ایردوان نے کہا کہ ضروری ہے کہ دونوں فریق سمجھ بوجھ سے کام لیں اور مکالمہ جاری رکھیں۔ انھوں نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ وہ اس بات کے خواہاں ہیں کہ امن کی کوششوں کے سلسلے میں اب روسی صدر پوٹن اور یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کی ملاقات ہو''۔
یوکرین نے روسی شہر بلغراد میں ایندھن کے ڈپو پر حملہ کیا، روس
روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے جمعے کے دن روسی شہر، بلغراد میں ایندھن کے ایک ڈپو پر فضائی حملہ کیا ہے، کریملن کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں کیف کے ساتھ جاری امن مذاکرات میں بد مزگی پیدا ہوئی۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کلیبا نے کہا کہ وہ اس حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے، چونکہ انھیں ملٹری سے ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
بتایا جاتا ہے کہ 24 فروری جب سے یوکرین پر روس نے حملہ کیا، پہلی بار یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یوکرین نے روس پر فضائی حملہ کیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ کم اونچائی پر نصب کئی میزائل فائر کیے گئے، جن سے یہ دھماکہ ہوا۔
رائٹرز کو حملے سے متعلق دستیاب فٹیج کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
یوکرین کا روس کے آئل ڈپو پر حملے کی تردید
یوکرین کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ ان کے ملک نے روس کے تیل ڈپو پر حملہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق اس سے پہلے ماسکو نے یوکرین پر اس حملے کا الزام لگایا تھا۔ اس واقعے کے بارے میں کوئی غیر جانب دار اور مصدقہ تفصیل دستیاب نہیں ہے۔
قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے جمعے کے روز یوکرین کے ایک ٹی وی پر کہا کہ کسی وجہ سے وہ کہتے ہیں یہ ہم نے کیا ہے لیکن دراصل اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس سے پہلے روس کے مقامی حکام نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یوکرین کے جنگی ہیلی کاپٹر نچلی پرواز کے ذریعے اس علاقے میں آئے اور انہوں نے سرحد کی شمال میں شہر بلگوروڈ کے قریب واقع اس تنصیب پر حملہ کیا تھا۔
اس ڈپو میں کام کرنے والے دو مزدور اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں لیکن روس کے میڈیا نے اس خبر کے بارے میں سرکاری آئل کمپنی روسنیفٹ کا حوالہ دیا تھا جس نے اس بات کی تردید کی ہے۔
ماریوپول: غیر محفوظ راستوں کے باوجود شہریوں کا انخلا جاری
یوکرین میں انسانی ہمدردی کے تحت انخلا کے لیے محفوظ قرار دیے گئے راستوں سے اس کے باوجود جمعے کے روز ہزاروں شہریوں نے انخلا کیا، جب کہ روس کے حملوں سبب وہ غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔
یوکرین کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ کل چھ ہزار 266 افراد انخلا میں کامیاب ہوئے جن میں سے تین ہزار سے زائد شہریوں کا تعلق محصور جنوبی شہر ماریوپول سے تھا۔
ماریوپول سے نکلنے والے ان افراد کے علاوہ بھی بڑی تعداد میں شہری اس شہر سے نکلنا چاہتے ہیں جس کے بارے میں امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ وہ شہر روسی فضائی اور میزائل حملوں سے تباہ ہو چکا ہے۔
ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کا جمعے کو کہنا تھا کہ حالات کی وجہ سے بسیں اور ریسکیو اہل کاروں کا شہر تک پہنچنا ناممکن تھا۔
کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں مزید کہنا تھا کہ شہر میں ریسکیو آپریشن کے لیے ضروری ہے کہ فریقین معاہدوں کا احترام کریں اور حفاظتی ضمانتیں مہیا کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کی ٹیم شہریوں کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے ہفتے کو دوبارہ کوشش کرے گی۔