رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

07:55 1.4.2022

روسی فوجی نے یوکرین میں چرنوبل جوہری پلانٹ کا قبضہ چھوڑ دیا

فائل فوٹو یوکرین کا چرنوبیل نیوکلیئر پلانٹ
فائل فوٹو یوکرین کا چرنوبیل نیوکلیئر پلانٹ

روسی فوجیوں نے یوکرین کے چرنوبل جوہری پلانٹ کو کئی روز کے قبضے کے بعد چھوڑ دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق پلانٹ چھوڑ کر جانے والے روسی فوجی اپنے ساتھ یوکرین کے نیشنل گارڈ کے ارکان کو یرغمال بنا کر لے گئے۔

اس خبر کی تصدیق یوکرین کی ریاستی جوہری ایجنسی 'اینرگواٹم' نے ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں پلانٹ کے کارکنوں کے حوالے سے کی۔

البتہ یرغمال بنائے گئے یوکرینی گارڈز کی درست تعداد واضح نہیں ہے۔

11:07 1.4.2022

یوکرین کے صدر نے دو جرنیلوں کو عہدوں سے ہٹا دیا

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے جمعرات کی شب خطاب میں دو جرنیلوں کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا اعلان کر دیا۔

زیلنسکی نے فارغ کیے گئے جرنیلوں کو 'اینٹی ہیروز' قرار دیا۔ فارغ کیے گئے جرنیلوں میں سے ایک انٹیلی جنس ایجنسی میں داخلی سلامتی کے سربراہ جب کہ دوسرے خرسون میں انٹیلی جنس ایجنسی کا سربراہ رہ چکے ہیں۔

زیلنسکی نے کہا کہ ان کے پاس "تمام غداروں سے نمٹنے کا زیادہ وقت نہیں ہے، لیکن آہستہ آہستہ ان سب کو سزا دی جائے گی۔"

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے جمعرات کو جنوبی یوکرین میں 12 بسوں کے قافلے میں موجود 14 ٹن انسانی امداد ضبط کر لی۔ امداد میں ادویات اور خوراک شامل تھی۔

13:49 1.4.2022

روس نے کیف سے 700 یونٹس کا سامان واپس نکال لیا

31 مارچ 2022 کو خارکیو کے مشرق میں فرنٹ لائن پر ایک خندق میں اسالٹ رائفل پکڑے ہوئے ایک یوکرینی فوجی روسی ڈرون کو دیکھ رہا ہے۔
31 مارچ 2022 کو خارکیو کے مشرق میں فرنٹ لائن پر ایک خندق میں اسالٹ رائفل پکڑے ہوئے ایک یوکرینی فوجی روسی ڈرون کو دیکھ رہا ہے۔

یوکرین کے حکام کا اندازہ ہے کہ روس نے راتوں رات کیف سے 700 یونٹس کا سامان واپس لے کرر بیلاروس منتقل کر دیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے جیمی ڈیٹمر نے یوکرین میں وِنیٹسیا سے رپورٹ کیا کہ یوکرین کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف سٹاف جنرل اولیکسینڈر گروزیوچ نے کہا کہ روانہ ہونے والے بکتر بند اہلکار بردار جہازوں کو مشرقی یوکرین کے ڈونباس میں دوبارہ تعینات کیا جا سکتا ہے تاکہ وہاں جارحیت کے لیے فورسز کو مضبوط کیا جا سکے۔

گروزیوچ کے بقول کیف کے ارد گرد کے علاقے کو چھوڑنے والے فوجی کافی اہم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ فوجی انخلاء روسی اعلانات کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے کہ ماسکو کیف کے ارد گرد کشیدگی کو کم کرنے اور ڈونباس پر توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے.

یوکرین کے جنرل اسٹاف نے جمعے کو اطلاع دی کہ اس کا خیال ہے کہ روس کا مقصد خارکیو، لوہانسک اور ڈونیٹسک اوبلاستوں کے ان علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنا ہے جن پر اس کا فی الحال قبضہ نہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ روس فوجیوں کو مشرقی علاقوں میں منتقل کرنا جاری رکھے گا۔

تاہم روسی زمینی افواج کو مشرقی یوکرین میں اپنے قبضے کو وسعت دینے کی کوششوں میں بھی سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ یوکرین کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ڈونیٹسک اور لوہانسک اوبلاستوں میں راتوں رات سات روسی حملوں کو پسپا کر دیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تین روسی ٹینک، دو بکتر بند پرسنل کیریئر، دو توپ خانے کو تباہ کر دیا گیا اور ایک روسی ڈرون کو مار گرایا گیا۔

ساتھ ہی روس بیلاروس میں مزید میزائل یونٹس بھی منتقل کر رہا ہے ،جو کہ یوکرین بھر میں اہداف پر بیلسٹک میزائل حملوں میں شدت کا ایک ممکنہ پیش خیمہ ہے۔

21:53 1.4.2022

بھارت نے یوکرین پر غیر جانبدارانہ مؤقف اپنایا ہے، روس

بھارت روس
بھارت روس

جمعے کو نئی دہلی میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور بھارت کے بیرونی امور کے وزیر سبرامنئیم جے شنکر کی ملاقات ہوئی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک خبر کے مطابق، ملاقات کے بعد روس نے بھارت کی تعریف کی کہ اس نے یوکرین کے معاملے پر غیر جانبدار مؤقف اپنایا ہے۔

جے شنکر نے تشدد کی کارروائیاں بند کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا، لیکن روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کی مذمت سے احتراز کیا۔

لاوروف نے بھارت کی تعریف کی، جس نے، بقول ان کے، ''محض یک طرفہ نہیں، بلکہ مجموعی صورت حال کو مد نظر رکھا''۔

بھارتی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ لاوروف نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی اور انھیں یوکرین کی صورت حال پر بریفنگ دی، جس میں امن مذاکرات کے عمل کا معاملہ شامل ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG