پاکستان کے شہر لاہور کی عالمی پہچان یہاں کے تاریخی مقامات اور ثقافت ہے۔ اندرون لاہور کے علاوہ بھی لاہور کے کئی پرانے علاقے ایسے ہیں جو سینکڑوں برس پرانی تاریخ سموئے ہوئے ہیں۔ ایسا ہی ایک علاقہ مغل پورہ بھی ہے جہاں قیامِ پاکستان سے قبل ہندوؤں اور سکھوں کی اکثریت آباد تھی جب کہ مورخین کے مطابق یہاں برصغیر میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے مغل خاندان کے اشرافیہ بھی آباد تھے۔ دیکھیے یہ پکچر گیلری۔۔
مغل پورہ، لاہور میں مغل دور کی اشرافیہ کا مسکن

1
مغل پورہ کے قریب تاریخی شالامار باغ کے قریب جی ٹی روڈ پر بُدھو کا مقبرہ بھی لاہور کے تاریخی مقامات میں شمار ہوتا ہے۔

2
تاریخی حوالوں سے پتا چلتا ہے کہ بدھو مغل بادشاہ شاہ جہاں کے دور میں کمہار تھا اور شالامار باغ کی تعمیر کے دوران لاکھوں اینٹوں کی طلب پوری کرنے میں اس نے بھی اہم کردار ادا کیا جس کے بعد اسے شاہی کمہار کے طور پر پہچان ملی۔

3
تعمیرات کے دلدادہ شاہ جہاں نے اسے اینٹوں کا بادشاہ قرار دے رکھا تھا۔ وسیع باغ میں بنایا گیا یہ مقبرہ اب ورکشاپس میں گھرا ہوا ہے۔

4
اس مقبرے کا بنیادی ڈھانچہ پانچ فٹ کے چوکور چبوترے پر بنایا گیا ہے جس کے عین وسط میں جائے مدفن ہے اور اس مرکزی کمرے کے چاروں جانب دروازے موجود ہیں۔