واشنگٹن کو آف زدہ ریاست قرار دے دیا گیا
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کرونا وائرس سے شدید متاثرہ واشنگٹن کو آفت زدہ ریاست قرار دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد وفاقی حکومت اس مہلک وبا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ریاست، قبائل اور مقامی عہدے داروں کی معاونت کرے گی، جہاں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ قدرتی آفت زدہ یا تباہی کا شکار ریاست قرار دینے کے اعلان سے ایمرجینسی اور بحرانی صورت حال سے نمٹنے میں ریاست کو وفاقی مدد مل سکے گی۔
واشنگٹن کی گورنر جے انسلی نے اس اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے اقدام کو مناسب قرار دیا ہے لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پہلا قدم ہے جو کافی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست نے وائرس کے حملے کا بری طرح شکار ہونے والے کارکنوں اور خاندانوں کے لیے وفاقی حکومت سے جتنی مدد کی اپیل کی تھی، یہ اتنی نہیں ہے۔
صحت کے عہدے داروں نے اتوار کے روز بتایا کہ ریاست واشنگٹن میں کرونا وائرس سے 95 ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد تقریباً دو ہزار ہے۔
پاکستان میں کرونا وائرس سے 5 ہلاکتیں اور 776 کیسز
پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے شکار مزید 2 افراد دم توڑ گئے ہیں جس کے بعد ملک میں اس وائرس سے اموات کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔
پاکستان کے صوبہ سندھ اور پنجاب اس وائرس کی لپیٹ میں ہیں جہاں کیسز کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مزید 147 نئے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 776 ہو گئی ہے جب کہ پانچ صحت یاب ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سندھ میں 333، پنجاب میں 225، بلوچستان میں 104، خیبر پختونخوا میں 31، دارالحکومت اسلام آباد میں 11، پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلتستان میں 71 اور کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔
ایران کا امریکہ سے کسی بھی طرح کی مدد لینے سے انکار
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں امریکہ سے کسی بھی طرح کی مدد لینے سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ شاید کرونا وائرس امریکہ کی تیار کردہ سازش ہو سکتا ہے۔
ایرانی رہنما کا یہ بیان اتوار کو ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تہران کو امریکی پابندیوں کے سبب بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی اور اپنے خام تیل کی فروخت میں بندشوں کا سامنا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے یہ الزام نوروز کے موقع پر ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ ان الزامات میں کتنی حقیقت ہے لیکن جب یہ بات ہو رہی ہے تو کون آپ کی ادویات پر یقین کرے گا، ہو سکتا ہے کہ آپ کی ادویات اس وائرس کو پھیلانے کا ایک ذریعہ ہوں۔‘‘
کرونا کے متاثرین کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان گنوانے والا ڈاکٹر
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نوجوان ڈاکٹر اسامہ رياض کرونا سے متاثرہ افراد کی اسکرينگ کرتے ہوئے خود اس مہلک مرض میں مبتلا ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسامہ ریاض اسپتال میں وینٹی لیٹر پر تھے۔ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے اُن کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
ڈاکٹر اسامہ رياض گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے جگلوٹ کے مقام پر قائم کردہ اسکرينگ کے مرکز ميں تعينات تھے۔ جہاں پر وہ تفتان سے آنے والے زائرين کی اسکرينگ کر رہے تھے۔
وائس آف امريکہ سے بات کرتے ہوئے گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فيض اللہ فراق نے بتايا کہ ڈاکٹر اسامہ کو ہفتے کے روز اسپتال ميں لائے جانے کے بعد جب ان کا کرونا وائرس کا ٹيسٹ کيا گيا تو وہ مثبت آيا۔ ڈاکٹرز کے مطابق ان کے دماغ اور گردوں نے بھی کام کرنا چھوڑ ديا تھا۔
حکومتی ترجمان نے تفتان اتھارٹی کو شديد تنقيد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہاں سے آنے والے 50 فی صد زائرين کے کرونا ٹيسٹ مثبت آتے ہيں جو کہ ايک سنگين مسئلہ ہے۔