Nilofar Mughal , Multimedia Journalist based in Washington DC
امریکی حکام نے دونوں بھائیوں پر نو گیارہ حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے لیے کام کرنے اور پاکستان میں القاعدہ کے مشتبہ دہشت گردوں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا ۔
دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے، ایسے میں ان کے نئے ماڈل بھی سامنے آ رہے ہیں۔ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں سالانہ آٹو شو میں الیکٹرک گاڑیوں کے 47 منفرد ماڈل پیش کیے گئے جن میں بعض مکمل چارج ہوں تو ان سے گھر کو بجلی فراہم کرنا ممکن ہے۔مزید تفصیلات نیلوفر مغل کی رپورٹ میں۔
15 اگست2021 کو طالبان کے کابل پر قبضے کے تیسرے دن سڑکوں پر نکل طالبان کے خلاف ایک مظاہرے کی قیادت ایک خاتون نے کی تھی اور ان کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ وہ طالبان کے خلاف مزاحمت کی علامت بن کر ابھری تھیں۔ و ہ کوئی اور نہیں،25 سالہ خاتون انسانی حقوق کی سرگرم کارکن کرسٹل بیات تھیں ۔
افغان طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی تعلیم اور ملازمت پر پابندیوں کے بعد بین الاقوامی سطح پر اس کی مذمت کی جا رہی ہے اور مظاہرے بھی ہو رہے ہیں۔ اس سلسلے میں امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہفتے کو ’گلوبل موومنٹ فار وومن رائٹس ان افغانستان‘ کے عنوان سے ایک مظاہرہ کیا گیا ۔ نیلوفر مغل کی رپورٹ۔
افغان طالبان کی جانب سے لڑکیوں کی تعلیم اور ملازمت پر پابندیوں کے بعد بین الاقوامی سطح پر اس کی مذمت کی جا رہی ہے اور مظاہرے بھی ہو رہے ہیں ۔اس سلسلے میں امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہفتے کو ’گلوبل موومنٹ فار وومن رائٹس ان افغانستان‘ کے عنوان سے ایک مظاہرہ کیا گیا۔
اس بل کے منظور ہونے سے عارضی حیثیت کے حامل افغان پناہ گزینوں کو قانونی طور پر مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے اور امریکی شہریت حاصل کرنے کے لیے راستہ ہموار ہو جائے گا۔ جس سے وہ ملک بدری سے بچ سکیں گے اور انہیں اپنی ملازمت اور صحت کی دیکھ بھال کے فوائد کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
سال دو ہزار بائیس میں کن خبروں نے عالمی سطح پر شہہ سرخیوں میں جگہ بنائی؟ کیا بڑے بڑے واقعات پیش آئے؟ یاد دلا رہی ہیں نیلوفر مغل اس ڈیجیٹل ویڈیو میں۔
استغاثہ کے حکم پر، سرکٹ کورٹ کی جج میلیسا فن نے حکم دیا کہ41 سالہ عدنان سید کی سزا کو ختم کر دیا جائے۔ جنہوں نے دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارا ہے۔
83 سالہ رحیمہ سادات، 72 سالہ نور محمد عطائی، اور ان کی 59 سالہ اہلیہ انیسہ عطائی شامل ہیں۔ یہ تین أفغان امریکی باشندے منگل کے روز نیویارک ہوائی اڈے پہنچے۔ یہ افراد گذشتہ برس اپنے خاندان والوں سے ملنے أفغانستان گئے تھے، لیکن کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد یہ تینوں وہاں پھنس کر رہ گئے۔
"پاکستان کے مختلف صوبوں سے آئے والی ویڈیوز کو اگر آپ دیکھیں تو یہ بہت خوفناک منظر پیش کرتی ہیں ، وہاں لوگ عمر بھر کمائی کر کے ایک گھر بناتے ہیں اور وہ بھی سیلاب کی نظر ہو گئے ، لوگوں کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہیں ، لوگ سڑکوں پر ہیں ، یہ سب دیکھ کر جو کچھ ہم سے ہو سکا ہم نے کیا" ۔
ورلڈ پیس انٹرنیشنل کانفرنس ہر سال سویڈن میں منعقد کی جاتی ہے ۔ جس میں دنیا بھرمختلف شعبوں میں امن کے فروغ کے لئے کام کرنے والوں کو ورلڈ پیس ایوارڈ دیا جاتا ہے ۔
ویتنام جنگ کے دور کے بعد گزشتہ سال سے اب تک تقریباً 80 ہزار افغان شہریوں کو امریکہ میں آباد کیا گیا ہے۔لیکن یہاں امریکہ میں ایک سال گزارنے کے بعد بھی انہیں اپنے مستقبل کے بارے میں یہ بے یقینی ہے کہ جب ان کی عارضی امیگریشن کی مدت جلد ختم ہو جائے گی تو وہ یہاں رہ سکیں گے یا نہیں۔
’’پہلی بار جب میں وہاں گیا تو سب ٹھیک تھا، دوسری بار جب میں أفغانستان گیا تو دورے کے آخری دن افغانستان کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس مجھے بغیر کسی وجہ کے پکڑ کر لے گئے، آخری دن تک انہوں نے نہیں بتایا کہ مجھے قید کیوں لے کر گئے۔‘‘
اگر ٹیک کمپنیاں باقاعدگی سے دہشت گردی کے مواد سے نمٹنے میں ناکام رہتی ہیں، تو انہیں اپنی عالمی آمدنی کے 4 فیصد تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
افغانستان سے ہر سال بڑی تعداد میں طلبہ 'فل برائٹ اسکالرشپ' پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ آتے ہیں۔ کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد اس پروگرام سے مستفید ہونے والے افغان طلبہ کے لیے بیرونِ ملک جا کراعلیٰ تعلیم کا حصول خواب بن کر رہ گیا ہے۔ نیلوفر مغل کی رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں