علی عمران وائس آف امریکہ اردو سے منسلک ہیں اور واشنگٹن ڈی سی سے رپورٹ کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق افغان عوام کو درپیش مسائل مزید گھمبیر ہوگئے ہیں اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے طالبان حکومت کو تسلیم نہ کرنا اور عالمی اداروں کی طرف سے انسان دوست امداد میں کمی کے چیلنجز نے افغان شہریوں کے لیے مصائب میں اضافہ کردیا ہے۔
نائب سفیر کے فرائض انجام دینے والے سابقہ حکومت کے نمائندے نےکہا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ سفارتخانہ بند ہونے کی صورت میں سفارتکاروں کے پاس 30 دن ہوں گے کہ وہ امریکہ میں اپنا سفارتی اسٹیٹس ختم کر دیں۔ اس کے بعد ان کے پاس مزید 20 دن ہوں گے کہ وہ امریکہ میں پناہ گزین ہونے کی درخواست دے سکیں
واشنگٹن میں قائم اسٹمسن سنٹر کے جنوبی ایشیا پروگرا کی ڈائریکٹر ایلزبتھ تھریل کلیڈ نے ڈیورنڈ لائن کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کی طرف سے لگائی جانے والی باڑ کو اکھاڑنے کے واقعات کے بعد افغان طالبان کے سرحد پر موقف نے پاکستان کو حیران کردیا ہے
پاکستان کو، جو دلفریب مناظر، تہذیبی اور تاریخی مقامات اور نوادرات سے مالا مال ہے، گزشتہ عشرے میں سلامتی کے مسائل کے سبب کئی سالوں سے بین الااقوامی سیاحوں کی آمد میں کمی کا سامنا رہا ہے
واشنگٹن میں پاکستان کے سفارت خانے کی ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایمبیسی نے پاک امریکہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں براؤن سٹائین فرم کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اخبار 'دی نیو یارک ٹائمز' کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن فائزر اور بائیو این ٹیک کمپنیوں کی درخواستوں کے جواب میں تمام بالغ افراد کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک کی اجازت 'تھینکس گیونگ' کے تہوار سے پہلے دے دے گی۔
جنوبی ایشیائی تعلقات پر گہری نظررکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور دوسرے ممالک اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری کے بغیر خطے میں امن قائم کرنا مشکل ہے
بھارتی سفیر واشنگٹن ڈی سی کے تھنک ٹینک ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ایک آن لائین مباحثے میں میزبان والٹر رسل میڈ کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔
ماہرین کے مطابق تنازعات سے دوچار خطے میں کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی پر کاربند ہونے کی اس پیش رفت کے پیچھے جو چیدہ عوامل کارفرما رہے ہیں ان میں کووڈ نائیٹین کے دونوں ممالک کی معیشتوں پر اثرات اور بھارت اور چین میں لداخ میں ہونے والی جھڑپیں ہیں.
ماہرین کہتے ہیں کہ اب معاشرے کے مختلف طبقوں اور خصوصاً اقلیتی برادریوں اور خواتین کی پہلے سے کہیں بڑے تناسب میں امریکی انتظامیہ میں شمولیت ایک اہم اقدام ہے۔
ڈاکٹر مہوش، جنہوں نے لاہور سے ایم بی بی ایس کا امتحان پاس کیا اور امریکہ میں مزید تعلیم حاصل کر رہی ہیں، کہتی ہیں کہ انہیں تحقیق سے زمانہ طالب علمی سے ہی لگاؤ رہا ہے۔
کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلقہ کچھ ایسے مثبت عوامل بیک وقت نمودار ہو رہے ہیں جن کی بدولت امریکی معیشت کی نمو گزشتہ چار عشروں کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مصنفین کہتے ہیں کہ امریکہ اور پاکستان کے تعاون پر مبنی تعلقات نہ صرف علاقائی تعلقات اور تنازعات کے حل کے حوالوں سے اہمیت کے حامل ہیں بلکہ دونوں ممالک کے مفاد اور خطے میں استحکام کے لیے ضروری ہیں۔
صحت عامہ کے ماہرین کے لیے وائرس کے خلاف جاری جنگ میں ایک اہم پیش رفت یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں دنیا میں سب سے زیاد دو متاثرہ ممالک امریکہ اور بھارت میں بھی عالمی وبا کے نئے کیسز میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ پاکستان میں بھی نئے کیسز میں کمی آئی ہے۔
فلم ساز بابر احمد کہتے ہیں کہ یہ فلم ظاہر کرتی ہے کہ تارکین وطن امریکی مسائل کا اتنا ہی ادراک اور درد رکھتے ہیں جیسے مقامی لوگ، فلم ساز اور انڈسٹری سے وابستہ کہانی نویس۔
انہیں 1998 میں یونائیٹڈ اسٹیٹس انفارمیشن ایجنسی اور وائس آف امریکہ کی طرف سے ان کی اعلی کارکردگی کے اعتراف میں ایوارڈ دیا گیا۔
"انسٹی ٹیوٹ فار امیگریشن ریسرچ" کی عوامی آرا پر مبنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگ امیگرینٹس کے صحت عامہ، فوڈ پراسینگ، اشیا کی ترسیل اور ٹرانسپورٹ کے انتہائی ضروری شعبوں میں کام کو سراہتے ہیں۔
مبصرین کہتے ہیں کہ اگرچہ نو منتخب صدر کی طرف سے پاکستانی نژاد ماہرین کی قابلیت کا اعتراف ایک امید افزا اقدام ہے، پاکستانی امریکی کمیونٹی کو امریکہ کے قومی دھارے کی سیاست میں ایک مضبوط آواز بننے کے لیے مربوط کوششیں درکار ہیں۔
مزید لوڈ کریں