اسد حسن دو دہائیوں سے ریڈیو براڈ کاسٹنگ اور صحافتی شعبے سے منسلک ہیں۔ وہ وی او اے اردو کے لئے واشنگٹن ڈی سی میں ڈیجیٹل کانٹینٹ ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ ہیوسٹن کے کمیونٹی جلسے میں صدر ٹرمپ کی شرکت کو کشمیر پر بھارتی مؤقف کی حمایت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے: پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے صدر مسعود خان کی واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ
جنوبی ایشیائی امور کے ماہر اور مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں پاکستان سینٹر کے ڈائریکٹر مارون وائن بام کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی اچانک معطلی، صدر ٹرمپ کی غیرمتوقع فیصلہ سازی کا حصہ ہے۔
دوحہ میں موجود وائس آف امریکہ کے نمائندے ایوب خاورین نے بتایا ہے کہ بظاہر لگتا ہے کہ کچھ معاملات بالخصوص القاعدہ کے ساتھ طالبان کا تعلق مشکل پیدا کر رہا ہے۔
سابق سفیر، رستم شاہ مہمند کے مطابق، طالبان چاہتے ہیں کہ جو بھی معاہدہ ہو اس کے لیے چین، روس جیسی علاقائی طاقتیں اور اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم جیسے ادارے ضمانت دیں۔
بھارت اپنے زیر انتظام کشمیر میں تحریک، اجتماع اور اظہار کی آزادیاں فوراً بحال کرے، ڈائریکٹر ہیومن رائٹس واچ، برائے ساؤتھ ایشیا، میناکشی گنگولی کی وائس آف امریکہ کے ساتھ گفتگو۔
وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ سال 2020 کے صدارتی انتخابات سے پہلے افغانستان سے امریکی فوج کو مزید کم کیا جائے۔
پاکستان کے کردار کی اہمیت کے اعتراف کے ساتھ ساتھ یہ سوال بھی اٹھ رہے ہیں کہ پاکستان اگر آج طالبان کو مذاکرات کی میز پر لا رہا ہے تو ماضی میں اس نے یہ کردار ادا کیوں نہیں کیا؟
ایک ٹی وی میزبان کا کہنا ہے کہ وزرا اگر خود قیاس آرائیاں کریں تو ان کو رپورٹ کرنا یا ان پر بات کرنا میڈیا کے لیے غلط کیسے ہو سکتا ہے؟
باہمی تعلقات کو مشترکہ مفادات پر مضبوط بنانا چاہے ہیں، امریکہ پاکستان کے لیے ایڈوائزری پر نظر ثانی کرے، ایف اے ٹی ایف پر پاکستان کے اقدامات کو تسلیم کیا جائے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی بریفنگ۔
ایک پاکستانی برطانوی صحافی سلامت حسین کہتے ہیں کہ مقامی سفید فام لوگوں میں کرکٹ کا جنون نہیں ہے۔ یہ دنیا کو کرکٹ کے پیچھے لگا کر خود فٹ بال کے پیچھے چلے گئے ہیں۔
اعجاز فقیہہ کے مطابق "کچھ نہ کچھ گڑبڑ ضرور ہے۔ بھارت کے کھلاڑی مکمل اتفاق کے ساتھ اور پوری ٹیم اسپرٹ کے ساتھ کھیل رہے تھے اور پاکستانی کھلاڑی لگتا تھا جیسے ایک دوسرے سے بہت جدا ہوں"۔
اس بڑے میچ کے لیے صرف کھلاڑیوں پر ہی دباؤ نہیں تماشائیوں کے دلوں کی دھڑکنیں بھی تیز ہیں۔
جنوبی ایشیا میں جن ملکوں کو اندرونی خلفشار کا سامنا ہے، وہاں سفارت کاری کے ساتھ ساتھ کرکٹ بھی سیاسی، مذہبی اور سماجی خلش کو کم کرتے ہوئے متحارب اکائیوں کو متحد کرتا نظر آتا ہے۔
پنجاب حکومت کے مشیر خزانہ، ڈاکٹر سلمان شاہ کہتے ہیں کہ ’’اچھی گورننس کے ذریعے معاشی اور سماجی ترقی کے اہداف کا حصول حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے‘‘
ماہرین کے بقول آئی ایم ایف جہاں بھی جاتا ہے اس کی خواہش ہوتی ہے کہ قرضہ لینے والا ملک اپنے پاؤں پر کھڑا ہو اور جو حقیقت پسندانہ اصلاحات ہیں وہ لائی جائیں۔
غربت، دہشتگردی اور بیماریاں نہیں، ایٹمی پھیلاؤ، مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی آفات اصل مسئلہ ہیں۔ عالمی سماج کی تشکیل میں نیوزی لینڈ اور کینیڈا جیسا بیانیہ چاہیے: تجزیہ کاروں کی رائے
لویہ جرگہ تاریخی اعتبار سے پورے ملک کے طبقات کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس بار بھی کابل حکومت کا کردار صرف سہولت کار کا ہے، جرگے کی تجاویز تاریخی اور روایتی اعتبار عمل درآمد کے لیے اہم سمجھی جاتی ہیں۔
حکومت کو سال کے آخر میں یا نئے سال کے شروع میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ لیکن اپوزیشن جماعتیں انفرادی حیثیت میں کوئی بڑا چیلنج نہیں پیدا کر سکتیں۔ فی الحال شو ڈاؤن کا وقت نہیں: تجزیہ کاروں کی وائس آف امریکہ سے گفتگو
اس وقت کراچی کے نزدیک سمندر کیکڑا ۔ون سے موسوم علاقے میں چار کمپنیاں ڈرلنگ (کھدائی) میں مصروف ہیں۔ دو کمپنیاں پاکستانی ہیں، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل جبکہ دو غیر ملکی کمپنیوں میں اٹلی کی ای این آئی اور ایگزون موبائل شامل ہیں۔
اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے، جنرل جوزف ڈنفرڈ نے کہا ہے کہ روس اور چین جیسی بڑی طاقتیں ٹیکنالوجی میں ترقی کر رہی ہیں۔ چیلنج درپیش ہیں۔ لیکن، امریکی فوج آج بھی سب سے مضبوط ہے۔ تشویش کی بات 70 فیصد نوجوانوں کا بھرتی کے معیار پر پورا نہ اترنا ہے۔
مزید لوڈ کریں