رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

18:53 5.4.2022

یوکرین بحران پر نیٹو وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس

یوکرین کے بحران پر نیٹو رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات سے پہلے نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے منگل کو ایک پریس بریفنگ سے خطاب کیا۔

یہ دو روزہ اجلاس بدھ اور جمعرات (اپریل چھ اور سات) کو نیٹو صدر دفتر برسلز میں ہو رہا ہے جس کی صدارت اسٹولٹن برگ کریں گے۔

19:07 5.4.2022

روس کو سزا دینے کے لیے تعزیرات کے پانچویں پیکیج پرعمل درآمد کی تجویز

یورپی یونین کمیشن کی صدر، ارسولا وان ڈر لیان نے منگل کے روز تجویز دی ہے کہ روس کے خلاف تعزیرات کا پانچواں پیکیج نافذ کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ یوکرین میں روس ''ایک سفاکانہ اور سنگدلانہ لڑائی'' جاری رکھے ہوئے ہے۔

ٹوئٹر پر ایک ویڈیو کلپ میں انھوں نے چھ نئے اقدامات کی نشاندہی کی، جن میں روس سے کوئلہ درآمد کرنے پر پابندی عائد کرنا، روس کے تین کلیدی بینکوں سے لین دین مکمل طور پر بند کرنا، یورپی یونین کی بندرگاہوں اور سڑکوں پر روسی ٹرانسپورٹروں کو رسائی نہ دینے کا اقدام اور ساتھ ہی تیکنیکی اور مکینیکل شعبہ جات میں برآمدات پر بندش عائد کرنا شامل ہو۔

19:17 5.4.2022

یوکرین پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس، ویڈیو لنک کے ذریعے زیلنسکی بھی خطاب کریں گے

یوکرین کے بحران پر منگل کو پہلی بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے باضابطہ اجلاس کا آغاز ہوا۔ اجلاس میں عالمی ادارے کے سربراہ اینتونیو گیٹرس؛ اقوام متحدہ کی سیاسی سربراہ روزمیری ڈی کارلو اور اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے سربراہ مارٹن گرفتھس کی بریفنگز کے بعد یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی بھی خطاب کریں گے۔

اجلاس میں روسی افواج کے ہاتھوں یوکرین میں شہری آبادی کی دانستہ ہلاکتوں پر بات چیت کی جائے گی۔

اقوام متحدہ میں وائس آف امریکہ کی نامہ نگار، مارگریٹ بشیر سلامتی کونسل کی کارروائی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ براہ راست ملاحظہ کیجیے:

01:44 6.4.2022

سلامتی کونسل ابھی تک روس کی جارحیت بند کرانے میں ناکام رہی ہے، زیلنسکی کا شکوہ

یوکرین کے صدر نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شکوہ کیا کہ وہ ابھی تک ان کے وطن سے روسی جارحیت بند کرانے میں ناکام رہی ہے اور یوکرین میں ہونے والے مبینہ ''جنگی جرائم'' پر روس کا احتساب کیا جائے۔

صدر ولودومیر زیلنسکی نے روس کے بارے میں کہا کہ ''ہمارا سابقہ ایک ایسے ملک سے ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ویٹو کا غلط استعمال کرتے ہوئے دوسروں کو مارنا اپنا حق سمجھتا ہے''۔

انھوں نے کہا کہ روس سلامتی کونسل میں اپنی مرضی کی کسی بھی قرارداد کو ویٹو کرنے سے نہیں ہچکچاتا۔ بقول ان کے، ''ایسے اقدام سے وہ عالمی سلامتی کو داؤ پر لگا دیتا ہے، اسے کوئی سزا نہیں ملتی، اس لیے وہ ہر چیز کو تباہ کرتا رہتا ہے''۔

یوکرینی صدر نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریباً 15 منٹ تک 15 ملکی کونسل سے خطاب کیا۔ انھوں نے فوج کی گرین شرٹ پہن رکھی تھی جب کہ ان کے کندھے پر یوکرین کا پرچم آویزاں تھا۔

کیف کے مضافات میں واقع بوچا کے علاقے سے روسی فوج کے انخلا کے چند ہی روز بعد انھوں نے وہاں کا دورہ کیا جہاں مقامی لوگوں اور اہلکاروں نے اطلاع دی تھی کہ مقبوضہ قصبے سے جاتے جاتے روسی فوج نے 300 سے زائد شہریوں کو ہلاک کیا۔ روس نے ان ہلاکتوں میں ملوث ہونے کی اطلاعات کو مسترد کیا ہے جب کہ ان ہلاکتوں کا الزام یوکرین کے ''قدامت پسندوں'' پر دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان کے عوام کے خلاف ڈھائی گئی سفاکی پر ظلم کرنے والے کا احتساب کیا جائے۔

زیلنسکی نے کہا کہ روسی فوج اور جنھوں نے یوکرین میں جنگی جرائم کرنے کے احکامات دیے ان سب کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے''۔ ایک ہی روز قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے مطالبہ کیا کہ جنگی جرائم پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔

اس موقعے پر زیلنسکی نے شریک سفارت کاروں کو ایک ویڈیو دکھائی جس میں بوچا سمیت یوکرین کے کئی شہروں میں ہونے والے ظلم و بربریت کی کہانی سنائی گئی، جس میں سڑکوں پر پڑی ہوئی لاشیں دکھائی گئیں۔ ان میں سے ہلاک کیے گئے چند شہریوں کے ہاتھ پیچھے سے بندھے ہوئے تھے۔

روس کے ایلچی نے ویڈیو اور یوکرین کے دعوے کو مسترد کیا کہ روس نے شہریوں پر مظالم ڈھائے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی تسلیم نہیں کیا کہ روسی فوج کے لیے ملک میں پیش قدمی کرنا ممکن نہیں رہا تھا۔ اس کے برعکس، روسی سفیر نے کہا کہ ان کی فوج وہاں سے اس لیے نکلی کیوں کہ وہ نہیں چاہتی تھی کہ شہری آبادی کو کوئی نقصان پہنچے۔ روسی سفیر، ویزلی نیبن زیا نےسلامتی کونسل کو بتایا کہ ''آج ہم نے ایک بار پھر روسی سپاہیوں اور ملٹری کے بارے ڈھیر ساری غلط بیانی سنی''۔

انھوں نے کہا کہ سینکڑوں لوگ موجود ہیں جو مبینہ ''یوکرینی نازیوں اور قدامت پسندوں کی بربریت کی تصدیق کریں گے۔'' انھوں نے روس پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ یہ الزامات روس کے خلاف کیے جانے والے پروپیگنڈا کا حصہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ''وہی لوگ اسے سچ مانیں گے جو ان کے حامی یا پھر مغربی ساجھے دار ہیں''۔

مستقل امریکی مندوب، لِنڈا ٹھومس گرین فیلڈ اختتام ہفتہ مولڈووا اور رومانیا کے دورے سے واپس آئی ہیں جہاں انھوں نے یوکرین کے مہاجرین کی آبادکاری کا عمل ملاحظہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ بوچا سے نمودار ہونے والی تصاویر کا جائزہ لے رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئیترس نے بھی منگل کے اجلاس میں شرکت کی۔ انھوں نے اپیل کی کہ لڑائی کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ انھوں نے پیر کے روز غیر جانبدار تفتیش کا مطالبہ کیا، تاکہ بوچا میں شہریوں کی ہلاکت کے معاملے کی چھان بین کی جا سکے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG