ترک صدر کا یوکرین میں جنگ بندی پر زور
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اتوار کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے یوکرین میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کی رپورٹ کے مطابق صدر ایردوان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ایردوان نے خطے میں انسانی صورتِ حال کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔
یوکرین غیر جانبدار حیثیت پر غور کر سکتا ہے لیکن جنگ کے خاتمے کے لیے پوٹن کو مجھ سے ملنا ہوگا، زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولودو میر زیلنسکی نے آزاد روسی نیوز میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ یوکرین غیر جانبداری کے اعلان اور ہتھیاروں سے پاک حیثیت سمیت روس کو سلامتی کی ضمانتیں دینے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو جنگ کے خاتمے کے لیے ان سے ملنا ہو گا۔
خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، زیلنسکی نے میڈیا کو بتایا، "سیکیورٹی کی ضمانتیں اور غیر جانبداری، ہماری ریاست کی غیر جوہری حیثیت ، ہم اس کے لیے جانے کے لیے تیار ہیں۔"
تاہم اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہمیں روسی فیڈریشن کے صدر کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچنا چاہیے، اور معاہدے تک پہنچنے کے لیے روسی صدر کو مجھ سے آکر ملنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹنگ پر اعتراض کیوں؟ روسی آن لائن روزنامہ نے اپنی اشاعت بند کر دی
روس کے روزنامہ 'نوایا گزیٹ'، جس کے ایڈیٹر دمتری مرادوف ہیں، جنھیں گزشتہ سال امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا، کہا ہے کہ وہ اپنے اخبار کے آن لائن اجرا اور اشاعت کی تمام کارروائی اس وقت تک کے لیے معطل کر رہے ہیں جب تک کہ یوکرین میں روس کا 'اسپیشل آپریشن' بند نہیں ہو جاتا۔
تحقیقی رپورٹنگ کرنے والے اخبار نے کہا ہے کہ اس پیر کو مواصلات کی نگرانی کرنے والے سرکاری ادارے، 'روسکومانزر' نے روزنامہ کی رپورٹنگ پر اعتراض کیا تھا، جس کے بعد کارروائی روکنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا۔
قارئین کے لیے ایک علیحدہ پیغام میں مرادوف اور ان کے رپورٹروں نے کہا ہے کہ روزنامہ کی اشاعت کو روکنے کا کام انتہائی مشکل لیکن ضروری تھا۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ ''کوئی اور چارہ نہیں ہے۔ میرے لیے، اور مجھے پتا ہے کہ آپ بھی یہی کہیں گے کہ یہ بہت ہی نامناسب اور مشکل فیصلہ ہے''۔
یوکرینی عوام کی مدد پر یوکرینی خاتون اول کا اظہار تشکر
یوکرین کی خاتون اول الینا زیلنسکا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انھوں نے ان سب ملکوں کا شکریہ ادا کیا ہے جنھوں نے روسی حملے کے بعد یوکرین کے عوام کو مدد فراہم کی ہے۔
یہ ویڈیو پیر کے دن یوکرین کی وزارت خارجہ نے ٹوئٹر پر شیئر کی ہے جس میں متعدد ملکوں کی خواتین اول کے پیغامات کو شامل کیا گیا ہے جو انھوں نے حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرین کی حمایت میں جاری کیے ہیں۔