رسائی کے لنکس

11:21 12.3.2025

جعفر ایکسپریس حملہ: 'مسلح شخص نے کہا اترو اور پیچھے مڑ کر مت دیکھنا'

کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد علاقے میں تاحال سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے تاہم بولان میں صورتِ حال اب بھی کشیدہ ہے۔

حملے میں یرغمال بنائے گئے مسافروں میں سے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 155 کو بازیاب کرالیا گیا ہے جنہیں پہلے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کے پولیس تھانے لایا گیا اور شناخت کے بعد گھروں میں منتقل کیا گیا۔

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچنے والے مسافر تھکن سے چور اور پریشان دکھائی دیے۔ بعض مسافر میڈیا سے بات کیے بغیر چلے گئے جب کہ کئی نے اپنی روداد سنائی۔

یوسف بشیر بھی جعفر ایکسپریس کے ذریعے کوئٹہ سے پنجاب کے علاقے بہاولپور جار رہے تھے۔وہ بھی اُن مسافروں میں شامل ہیں جنہیں مسلح افراد کی جانب سے رہائی ملی ہے۔

مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے بعد پوری ٹرین میں چیخ وپکار شروع ہوگئی تھی۔

بشیر احمد کے بقول "اُن لوگوں نے ہم سے کہا کہ اترو اور پیچھے مڑ کر مت دیکھنا ۔ میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ہمراہ ٹرین سے اترا اور کئی کلو میٹر پیدل سفر کیا۔"

مزید پڑھیے

21:00 12.3.2025

جعفر ایکسپریس آپریشن کامیابی سے مکمل، یرغمالوں کو بازیاب کرا لیا گیا: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس آپریشن کامیابی سے مکمل کر کے یرغمالوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام 'آن دی فرنٹ' میں میزبان کامران شاہد سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

اُن کے بقول حملے کے دوران دہشت گردوں نے 21 مسافروں کو ہلاک کیا، تاہم آپریشن کے دوران کسی یرغمال کو نقصان نہیں پہنچا۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران فرنٹیئر کور کا ایک اہلکار ہلاک ہوا جب کہ اس سے قبل دہشت گردوں نے ایف سی کی ایک چیک پوسٹ پر حملہ کر کے تین اہلکاروں کو ہلاک کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ٹرین کی ہر بوگی کو ایک، ایک کر کے کلیئر کیا اور اس دوران خود کش جیکٹس پہنے ہوئے دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔

18:53 12.3.2025

امریکہ کی جعفر ایکسپریس پر حملے کی مذمت

امریکہ نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملے اور مسافروں کو یرغمال بنانے کی مذمت کی ہے۔

بدھ کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے، جسے امریکہ نے ایک عالمی دہشت گرد گروپ قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام کو تشدد اور خوف سے آزاد زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ امریکہ پاکستان کا مضبوط شراکت دار رہے گا تاکہ وہ اپنے تمام شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنا سکے۔ ہم اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

18:24 12.3.2025

گیارہ یرغمال عسکریت پسندوں کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب

جعفر ایکسپریس پر حملے میں یرغمال بنائے گئے مسافروں میں شامل 11 افراد فرار ہو کر کوئٹہ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

یہ 11 افراد کوئٹہ میں ڈپٹی کمشنر آفس پہنچ چکے ہیں۔

حکام کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کے چنگل سے 13 افراد فرار ہوئے تھے تاہم حملہ آوروں کی فائرنگ سے ان میں سے دو افراد زخمی ہوگئے۔

یہ دونوں زخمی افراد بھی کوئٹہ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جنہیں فوج کے زیرِ انتظام اسپتال سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔

17:38 12.3.2025

بی ایل اے کا جعفر ایکسپریس پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں سے جعفر ایکسپریس اور اس میں موجود یرغمالوں پر مکمل کنٹرول برقرار رکھا ہے۔

بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ "دشمن کے 200 سے زائد حاضر سروس فوجی، انٹیلی جینس ایجنٹس، پولیس اور نیم فوجی اہلکار بی ایل اے کی تحویل میں ہیں۔"

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے نے بین الاقوامی جنگی قوانین اور انسانی حقوق کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستانی ریاست کو قیدیوں کے تبادلے کے لیے 48 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔ تاہم 'قابض' ریاست کی ہٹ دھرمی، بے حسی اور مسلسل تاخیری حربے یہ ثابت کر رہے ہیں کہ پاکستان اپنے ہی فوجی اہلکاروں کی زندگیاں بچانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اگر یہی رویہ برقرار رہا تو مہلت ختم ہونے کے بعد ہر گزرتے گھنٹے کے ساتھ پانچ یرغمالوں کو بلوچ قومی عدالت کے فیصلے کے مطابق سزا دی جائے گی۔


مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG